Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

58 - 65
ہوئے اِرشاد فرمایا  :لاَ تَسُبُّوْا اَصْحَابِیْ، فَوَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ لَوْ أَنَّ أَحَدَکُمْ اَنْفَقَ مِثْلَ اُحُدٍ ذَہَبًا مَا اَدْرَکَ مُدَّ اَحَدٍ وَلَا نَصِیْفَہ۔
(بخاری شریف ٣٦٧٣، مسلم شریف ٢٥٤١)
''میرے صحابہث  کو برا بھلا مت کہو، اِس لیے کہ اُس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر تم میں سے کوئی شخص اُحد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تو وہ کسی صحابی کے خرچ کردہ ایک مد یا آدھے مد (کے ثواب) تک بھی نہ پہنچ سکے گا۔''
یعنی جو دِلی خلوص ایک صحابیٔ رسول کے دِل میں پیوست تھا ،جو اَجر وثواب کے اِستحقاق میں سب سے زیادہ مؤثر ہے اُس درجہ کا خلوص بعد والوں میں پایا نہیں جاسکتا۔
(ب)  جذبۂ اِطاعت  :  
حضراتِ صحابہ ث  کی دِلوں کی نیکی ہی کا اَثر تھا کہ اُنہوں نے شریعت کی تعمیلِ کامل اَور قرآن وسنت کی پیروی کا ایسا نمونہ پیش کیا کہ دُنیا حیرت زدہ رہ گئی۔ وہی عرب جہاں اِسلام سے پہلے اَور پیغمبر علیہ الصلوة والسلام کی بعثت سے قبل قتل وغارت گری، بے حیائی اَور فحاشی اَور جاہلانہ اعمال ورسومات کا چلن عام تھا، اِسلام کی روشنی پھیلتے ہی یہ علاقہ اَمن واَمان کا گہوارہ اَور عفت وعصمت اَور پاکیزگی وپاکبازی کا سرچشمہ بن گیا۔ حرام کی جگہ حلال، غلاظت کی جگہ طہارت، اَور خونریزی کی جگہ اَمن وسلامتی کا سکہ چلنے لگا۔ شراب ! جو اہلِ عرب کی گھٹی میں پڑی تھی اَور جسے پانی کی طرح اِستعمال کیا جاتا تھا اُس کی حرمت کا اعلان ہوتے ہی صحابہ ث نے بِلا چوں چرا مٹکے اُنڈیل دیے اَور بندھے ہوئے مشکیزوں کے دہانے کھول دیے، تاآنکہ مدینہ کی گلیوں میں شراب بہہ پڑی۔ (مسلم شریف  ٢ ١٦٢)
 غزوۂ خیبر میں اعلان ہوا کہ پالتو گدھے حرام ہوگئے ہیں تو اگرچہ اُن کا گوشت دیگچوں میں پک رہا تھا لیکن حرمت کا پتہ چلتے ہی حضراتِ صحابہ ث نے پکتے ہوئے دیگچے اُلٹ دئے۔ (بخاری شریف  ٢ ٦٠٤)
کوئی بات پیغمبر علیہ الصلوة والسلام کی زبانِ مبارک سے صادر ہو یا آپ اسے ثابت ہو تو اُس کے سامنے آنے کے بعد یہ ناممکن تھا کہ کوئی صحابی اُس کی تعمیل میں ذرہ برابر بھی آنا کانی کرے، حکم کی بجا آوری
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter