Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

19 - 65
''حدود'' میں فرق نہیں جانتے۔ اِسی طرح وہ'' شہادت'' اَور'' خبر'' کا فرق بھی نہیں جانتے۔ اِس فرق کو مدِّنظر رکھناضروری ہے کیونکہ شریعت ِپاک نے یہ فرق بتلایا ہے۔ 
''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق  : 
''حدود'' خاص جرائم کی خاص سزائیں جو اللہ تعالیٰ نے مقرر فرمادی ہیں اَور مجرم پر اُس کے اِقرار یا گواہوں کی شہادت کے بعد حاکم مجبور ہوتاہے کہ حد یعنی وہ خاص سزا جاری کرنے کا حکم دیدے اَور اُسے یہ اِختیار ہی نہیں ہوتاکہ وہ اُس میں کمی بیشی کرسکے ایسی تمام صورتوں میں اللہ تعالیٰ نے عورتوں کی شہادت اُن کی اَدنی کمزوری کی وجہ سے (جو حافظہ کی ہویا اَعصابی قوت کی) ساقط کردی ہے۔ عورتوں کو مکلف ہی نہیں کیا کہ  وہ گواہی کے لیے پیش ہوں لہٰذااَیسے جرائم میں اُن کے پیش نہ ہونے اَور گواہی نہ دینے سے کوئی گناہ نہ ہوگا۔ 
کچھ سخت جرائم کی یہ سزائیں ایسی ہیںکہ اُن میں اِنسان کی جان یا اُس کا عضو مثلاً ہاتھ یا عزت یا جان اَور عزت سب تلف ہوجاتے ہیں اِس لیے اُن کے ثبوت کے لیے سخت ترین شرائط مقرر فرمائی گئی ہیں کیونکہ ثبوت کے بعد پھر حاکم کچھ نہیں کرسکتا وہ مجبور ہوگا کہ حکم ِخداوندی کی رُو سے سزا کاحکم سُنادے۔ 
''حد'' کی ایک خاص شکل  : 
بلکہ'' حد'' کی ایک شکل تو ایسی ہے کہ اُس میں ایک دو دفعہ حاکم کے سامنے مجرم کے اِقرار کر لینے پر بھی یہ حکم ہے کہ حاکم اُدھر توجہ نہ دے بلکہ اُسے ٹلانے کی کوشش کرے مثلاً زِنا کا اِقرار اَگر حاکم کے سامنے زانی چار مرتبہ کرے گاتب وہ سزا ئے حد کا حکم دے گا گویا چار گواہوں کی گواہی ہوگئی کیونکہ زِنا کے ثبوت کے لیے دو گواہ بھی کافی نہیں قرار دیے گئے بلکہ چار گواہ ہونے ضروری ہیں۔ 
گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں  :  
اَور وہ بھی گو ل مول اِلفاظ میں نہیں صریح اِلفاظ میں گواہی دیں گے تو مانی جائے گی ورنہ نہیں وہ پوری طرح یہ بیان دیں گے ہم نے بِلا حجاب ایسا فعل دیکھا ہے اگر یہ بیان نہ دے سکیں تو حکم ہے کہ نہ اُس کا تذکرہ کریں اَور نہ گواہی کے لیے پیش ہوں، اَلبتہ ایسی صورت میں وہ یہ گواہی دے سکتے ہیں کہ ہم نے اِنہیں اِس طرح ناجائز حالت اَور حرکات کرتے دیکھا ہے اِس پر قاضی اُنہیں کوئی مناسب سزا دے گا اِسے تعزیر کہا جائے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter