ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! آج کل ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اَور جو اَبتری، بدحالی ، بے چینی بے سکونی اَور پریشانی پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں۔صوبہ سندھ کے اَندرون میں سیلاب سے ہونے والی تباہی وبربادی اَور اُس سے ہونے والے نقصان کا اَندازہ کرنا مشکل ہے۔ کراچی اَور اُس کے مضافات میں قتل و غارت گری اَور بھتہ خوری کا بازار گرم ہے ،پورا ملک اِسلام اَور اہلِ اِسلام کے بدترین دُشمن اَمریکہ کے نرغے میں ہے خود کش اَور ڈرون حملے روز مرہ کا معمول بن چکے ہیں جن کی وجہ سے اِنسانیت پٹ کر رہ گئی ہے، میران شاہ پر اَمریکی حملے کے خطرات منڈلارہے ہیں جس کی وجہ سے اَمریکہ و پاکستان کے حکمرانوں میں سرد جنگ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب بدترین وباء ڈینگی وائرس کا شکار ہے جس سے روزانہ لوگوں کے مرنے کی اِطلاعات آ رہی ہیں اَور ایک خوف کا عالَم طاری ہے۔ اِس کے علاوہ بجلی کے بحران اَور مہنگائی کے طاغوت نے عوام الناس کی کمر توڑ رکھی ہے ہر شخص حیران و پریشان ہے اَور ہر فرد کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ ہم اِن حالات کا شکار کیوں ہو رہے ہیںاَور ہمیں اِن حالات سے نجات کب اَور کیسے ملے گی؟ اِس کا جواب سیدھا سا ہے کہ اِن حالات کے اَسباب پر غور کیا جائے اَور جو اَسباب سامنے آئیں