Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

44 - 65
٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام  :
اَحادیث میں ٩ ذی الحجہ کے روزے کی بیش بہا فضیلت بیان کی گئی ہے، ایک روایت میں ہے  : 
''حضرت اَبوقتادة   سے مروی ہے کہ رسول اللہ  ۖ سے عرفہ (یعنی  ٩ ذی الحجہ) کے روزہ کے بارے میں پوچھا گیا آپ  ۖنے فرمایا (٩ ذی الحجہ کا روزہ رکھنا)    ایک سال گزشتہ اَور ایک سال آئندہ کے گناہوں کا کفارہ ہے ۔''(مسلم،مسند اَحمد، ترغیب و ترہیب ج ٢ ص ٦٧ تا ٦٩)
تشریح  :  گناہوں کی دو قسمیں ہیں ایک کبیرہ (بڑے) گناہ دُوسرے صغیرہ (چھوٹے) گناہ، حدیث میں جن گناہوں کی بخشش کا ذکر ہے اُن سے صغیرہ گناہ مراد ہیں مگر صغیرہ گناہوں کی معافی بھی کوئی معمولی نعمت نہیں اَور کبیرہ گناہوں کے بارے میں اُصولی و تحقیقی بات یہ ہے کہ وہ بغیر توبہ و ندامت کے معاف نہیں ہوتے (اَلبتہ اللہ تعالیٰ کسی کے ساتھ رحمت کا معاملہ فرمادیں تو اَلگ بات ہے) اَور حقوق العباد حق اَدا  کیے بغیر یا صاحب ِحق کے معاف کیے بغیر معاف نہیں ہوتے۔ (معارف القرآن ، سورہ نساء آیت ٣١)
٭  عرفہ کے دِن کی فضیلت ہر شخص کو اُس ملک کی تاریخ کے اِعتبار سے حاصل ہوگی جس ملک میں وہ شخص موجود ہے پس جو شخص کسی ایسے ملک میں ہے کہ وہاں کی تاریخ سعودی عرب سے ایک دِن پیچھے ہے تو اُس ملک والے کے لیے سعودی عرب کی تاریخ کا اِعتبار نہ ہوگا کہ سعودیہ میں دس ذی الحجہ یعنی بقر عید کا دن   ہی کیوں نہ ہو جیسا کہ عید الاضحی ہر شخص اپنے ملک کی تاریخ کے اِعتبار سے کرے گااِسی طرح عرفہ بھی عید الاضحی سے ایک دِن پہلے شمار ہوگا۔
٭  بعض لوگ عرفہ کے دِن کسی ایک مقام پر اکٹھے اَور جمع ہونے کو ثواب سمجھتے ہیں اَور عرفات میں حاجیوں کے اجتماع کی مشابہت اِختیار کرتے ہیں، اِس کی شریعت میں کوئی اَصل نہیں بلکہ بے بنیاد اَور من گھڑت بات ہے لہٰذا اِس سے پرہیز کرنا چاہیے ۔(ہدایہ، فتح القدیر ) 
٭  حجاجِ کرام کے حق میں عرفات میں عرفہ کے دِن کا روزہ عام حالات میں مکروہ ہے تاکہ ضعف کی وجہ سے وقوف ِعرفات کے اَعمال میں کمی واقع نہ ہو اَور غروب ہوتے ہی مزدلفہ کی طرف چلنا آسان رہے اَلبتہ جس حاجی کو اپنے بارے میں یقین ہو کہ روزہ رکھنے سے وقوفِ عرفات اَور دُعائیں مانگنے اَور سورج غروب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter