Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

13 - 65
کا حکم کرنے والے بھی رہیں گے اَچھائی پر عمل کرنے والے اَور بُرائی سے رُکنے والے بھی رہیں گے اَور آگے  کو بھی پیدا ہوتے چلے جائیں گے تو اِس لیے آقائے نامدار  ۖ  نے ہمیں اَمر بالمعروف اَور نہی عن المنکر کے آداب بتلائے طریقہ بتلایا وہ یہ ہے کہ آپ اُس بُرے آدمی سے نفرت نہیں رکھ سکتے بُرائی سے صرف نفرت ہوگی بُرے آدمی سے نفرت نہیں ہوگی، وہ آدمی جو آج بُرائی کررہا ہے اَگر وہ توبہ کرلے تو آپ کو وہ اَچھا لگنا چاہیے پھر توبہ کے بعد۔ تو آپ کی جو اُس سے نفرت ہے وہ خدا کے لیے ہوگئی اَور جو محبت ہے وہ بھی خدا کے لیے ہوگئی اُس آدمی سے کوئی نفرت نہیں۔تو ایک تو یہ پیمانہ ہونا چاہیے اپنا کہ آدمی جب دُوسرے کو بتاتا ہے تو اُس میں اُس کو بُرا سمجھے یا اُس سے نفرت رکھے یہ جائز نہیں ہے، جب نفرت نہیں رکھے گا تب ہی تو اُسے تعلیم دینے کی کوشش بار بار کرتا رہے گا طریقے اِختیار کرتا رہے گا اُسے سمجھانے کے اُس کو صحیح راہ پر لانے کے۔ 
دُوسرا اَدب  :
دُوسرے یہ ہے کہ اپنے آپ کو اُس سے بہتر مت سمجھے کیونکہ یہ کوئی پتا نہیں ہوتا کہ جو آدمی آج نیکی پر نظر آرہا ہے وہ کل بھی رہے گا قائم نیکی پر یا نہیں؟ َاَور جو آدمی آج بُرائی کرتا ہوا دِکھائی دے رہا ہے وہ کل کو بُرائی ہی کرے گا یا توبہ کرلے گا یہ کوئی پتا نہیں۔ پھر یہ بھی کوئی پتا نہیں ہے کہ اِن سب تغیرات کے باوجود ٹھیک رہا خراب ہوگیا پھر ٹھیک رہا پھر خراب ہوگیا اَب کیا پتا کہ مرتے وقت پھر ٹھیک ہوجائے تو جو آدمی اَمر بالمعروف نہی عن المنکر کی ذمّہ داری اُٹھائے ہوئے ہے وہ کسی شخص سے ذاتی نفرت نہیں رکھ سکتا اَور اپنے آپ کو اُس سے بہتر بالا اَورمُبرا نہیں سمجھ سکتا کیونکہ کوئی پتا نہیں ہے کہ خاتمہ کس آدمی کا کس طرح سے ہوگا۔
اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے  :
 اَور اَصل اِعتبار خاتمہ کا ہے اِنسان نے بُرائی میں زندگی گزاری اَور خاتمہ سے پہلے تائب ہوگیا بس ٹھیک ہے اَور بُرائیاں کتنی بھی کرے کفر سے تو بڑی نہیں ہوتیں ۔
ایسے صحابۂ کرام گزرے ہیں جنہوں نے کفر میں زندگی گزاری اَور وفات سے چند منٹ پہلے مسلمان ہوگئے ایک صحابی آئے جہاد ہورہا تھا اُنہوں نے رسول اللہ  ۖ  سے ملاقات کی پھر اِجازت چاہی جہاد میں شامل ہونے کی کہ میں بھی شامل ہوں اَور دِل چاہتا ہے کہ میں اِسلام قبول کرلوں تو میں جہاد کرلوں ذرا پھر آکر مسلمان ہوجائوں گا تو رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ نہیں تم لڑائی میں اَبھی شامل نہ ہو پہلے اِسلام قبول کرو پھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter