ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
کا حکم کرنے والے بھی رہیں گے اَچھائی پر عمل کرنے والے اَور بُرائی سے رُکنے والے بھی رہیں گے اَور آگے کو بھی پیدا ہوتے چلے جائیں گے تو اِس لیے آقائے نامدار ۖ نے ہمیں اَمر بالمعروف اَور نہی عن المنکر کے آداب بتلائے طریقہ بتلایا وہ یہ ہے کہ آپ اُس بُرے آدمی سے نفرت نہیں رکھ سکتے بُرائی سے صرف نفرت ہوگی بُرے آدمی سے نفرت نہیں ہوگی، وہ آدمی جو آج بُرائی کررہا ہے اَگر وہ توبہ کرلے تو آپ کو وہ اَچھا لگنا چاہیے پھر توبہ کے بعد۔ تو آپ کی جو اُس سے نفرت ہے وہ خدا کے لیے ہوگئی اَور جو محبت ہے وہ بھی خدا کے لیے ہوگئی اُس آدمی سے کوئی نفرت نہیں۔تو ایک تو یہ پیمانہ ہونا چاہیے اپنا کہ آدمی جب دُوسرے کو بتاتا ہے تو اُس میں اُس کو بُرا سمجھے یا اُس سے نفرت رکھے یہ جائز نہیں ہے، جب نفرت نہیں رکھے گا تب ہی تو اُسے تعلیم دینے کی کوشش بار بار کرتا رہے گا طریقے اِختیار کرتا رہے گا اُسے سمجھانے کے اُس کو صحیح راہ پر لانے کے۔ دُوسرا اَدب : دُوسرے یہ ہے کہ اپنے آپ کو اُس سے بہتر مت سمجھے کیونکہ یہ کوئی پتا نہیں ہوتا کہ جو آدمی آج نیکی پر نظر آرہا ہے وہ کل بھی رہے گا قائم نیکی پر یا نہیں؟ َاَور جو آدمی آج بُرائی کرتا ہوا دِکھائی دے رہا ہے وہ کل کو بُرائی ہی کرے گا یا توبہ کرلے گا یہ کوئی پتا نہیں۔ پھر یہ بھی کوئی پتا نہیں ہے کہ اِن سب تغیرات کے باوجود ٹھیک رہا خراب ہوگیا پھر ٹھیک رہا پھر خراب ہوگیا اَب کیا پتا کہ مرتے وقت پھر ٹھیک ہوجائے تو جو آدمی اَمر بالمعروف نہی عن المنکر کی ذمّہ داری اُٹھائے ہوئے ہے وہ کسی شخص سے ذاتی نفرت نہیں رکھ سکتا اَور اپنے آپ کو اُس سے بہتر بالا اَورمُبرا نہیں سمجھ سکتا کیونکہ کوئی پتا نہیں ہے کہ خاتمہ کس آدمی کا کس طرح سے ہوگا۔ اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : اَور اَصل اِعتبار خاتمہ کا ہے اِنسان نے بُرائی میں زندگی گزاری اَور خاتمہ سے پہلے تائب ہوگیا بس ٹھیک ہے اَور بُرائیاں کتنی بھی کرے کفر سے تو بڑی نہیں ہوتیں ۔ ایسے صحابۂ کرام گزرے ہیں جنہوں نے کفر میں زندگی گزاری اَور وفات سے چند منٹ پہلے مسلمان ہوگئے ایک صحابی آئے جہاد ہورہا تھا اُنہوں نے رسول اللہ ۖ سے ملاقات کی پھر اِجازت چاہی جہاد میں شامل ہونے کی کہ میں بھی شامل ہوں اَور دِل چاہتا ہے کہ میں اِسلام قبول کرلوں تو میں جہاد کرلوں ذرا پھر آکر مسلمان ہوجائوں گا تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ نہیں تم لڑائی میں اَبھی شامل نہ ہو پہلے اِسلام قبول کرو پھر