Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

12 - 65
عَنْکُمْ وَعَلِمَ اَنَّ فِیْکُمْ ضَعْفًا  سے یہ واضح ہوگیا کہ تم میں کمزوری ہے یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہارے اُوپر اَب تخفیف فرمادی ،تم میں کمزوری ہے تو اِس پر عمل بہت مشکل ہوتا ہے اَب اِیمان والوں کی بھی کثرت ہوگئی مسلمانوں کی بھی کثرت ہوگئی لہٰذا حکم بدل گیا۔ اَب یہ ہے کہ  فَاِنْ یَّکُنْ مِّنْکُمْ مِائَة صَابِرَة یَّغْلِبُوْا مِأَتَیْنِ  اگر تم سَو ہو جو جم جائو تو دو سو پر غالب آجائوگے اَور پہلے حکم بڑا سخت تھا دس گُنوں سے مقابلہ۔ اِسی طرح سے اِسی پر قیاس کرکے اُنہوں نے یہ بتلایا کہ اَمر بالمعروف اَور نہی عن المنکر بھی وہاں ہے ضروری کہ جہاں یہ تناسب نہ ہو اَگر تناسب وہ ہوگیا جو جہاد کے مسئلے میں آتا ہے تو اللہ نے جہاد میں بھی اُس کی اِجازت دی ہے اَور اُس میں تخفیف کردی ہے تو اِسی طرح سے اَمر بالمعروف اَور نہی عن المنکر میں بھی ہوگی کہ یہ رعایت دی جائے گی ۔
اَب وہ آدمی گناہگار ہے یا نہیں؟تو اللہ تعالیٰ کے یہاں ایک قاعدہ ہے کہ اَگر کوئی آدمی بُرائی کو بُرائی سمجھتا رہے اَور بُرے کام پر دِل میں کُڑھتا رہے تو بھی عذاب نہیں آئے گا 
 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے  :
اَور اَگر یہ حال ہوجائے کہ بُرائی دیکھتا ہو اَور اُسے بُرا نہ لگتا ہو دِل میں نہ کُڑھتا ہو تو پھر وہ بُرائی والوں میں شامل ہوجائے گا چاہے خود نیکیاں ہی کرتا رہتا ہو مگر بُرائی پر اُس کو دِل میں کوئی دُکھ نہیں ہوتا تو یہ نیکی  اللہ کے یہاں نیکی نہیں ہے اَور وہ واقعہ میں نے آپ کو سُنایا ہے کہ ایک فرشتے کو حکم ہوا کہ یہ سرزمین تم اُلٹ دو، اُس فرشتے نے عرض کیا کہ اِن میں خداوند ِ کریم تیرا فلاں بندہ ہے  لَمْ یَعْصِکَ طَرْفَةَ عَیْنٍ  اِس نے کبھی نافرمانی تیری پلک جھپکنے کے برابر بھی نہیں کی یعنی ذرا سا وقت بھی نافرمانی میں نہیں گزارا تو اللہ تعالیٰ نے فرما یا کہ  اِقْلِبْھَا عَلَیْہِ وَعَلَیْہمِ  یہ زمین اِس سمیت پلٹ دو اَور وجہ یہ اِرشاد فرمائی کہ  لَمْ یَتَمَعَّرْ فِیَّ سَاعَةً قَطُّ   ١  اُس نے میرے اَحکام کی نافرمانی اَور معصیت دیکھتے ہوئے کبھی منہ بھی نہیں بنایا یعنی اُس کے دِل میں بھی گرانی نہیں گزری اَور دِل پر جب بار ہوتا ہے تو چہرے پر اَثر اُس کا نمایاں ہوتا ہے تو کبھی اِس نے منہ نہیں چڑھایا بُرائی دیکھ کر۔
اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب  :
 اَب یہ اُمت ایسی ہے کہ اِس میں یہ سلسلہ چلتا رہے گا بُرائی سے روکنے والے بھی رہیں گے اَچھائی 
   ١  مشکٰوة شریف ص  ٤٣٩
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter