Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

39 - 65
اِن اَکابر مفسرین کے بیان کردہ معنٰی کو غلط ٹھہرا کر اپنے بیان کردہ معنٰی کو قطعی سمجھ کر اِسی پر مصر ہیں۔
صحیح جواب  :
آیت ِکریمہ کامقصد اللہ تعالیٰ کے لیے علمِ غیب کوثابت کرنا ہے اَور علمِ غیب دَرحقیقت اُس یقینی علم کو  کہا جاتا ہے جو کسی سبب ظاہری کے بغیر براہِ راست کسی آلے کے بغیر حاصل ہو۔ طبی آلات سے ڈاکٹروں کو حاصل ہونے والا علم نہ یقینی ہوتا ہے اَور نہ ہی بلاواسطہ بلکہ وہ محض ظنی ہے اَور آلات کے واسطے سے حاصل ہوتا ہے، لہٰذا اَلٹرا سونوگرافی کے ذریعے حاصل ہونے والے اِس ظنی علم سے قرآنی آیات پر کوئی اعتراض وَارِد   نہ ہو گا۔
(ج)  ڈاکٹر صاحب آیت ِکریمہ  یٰأَ یُّھَا النَّبِیُّ اِذَا جَائَ کَ الْمُؤْمِنٰتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰی أَنْ لَّا یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا ۔ (سُورةُ الْمُمْتَحَنَةْ :١٢) کی تفسیر میں کہتے ہیں  :
'' یہاںلفظ '' بیعت '' اِستعمال ہوا ہے اَور بیعت کے لفظ میںہمارے آج کل کے الیکشن کا مفہوم بھی شامل ہے کیونکہ حضور  ۖ  اللہ کے رسول ہیں اَور سربراہِ مملکت بھی تھے اَور بیعت سے مراد اِنہیں سربراہِ حکومت تسلیم کرنا تھا، اِسلام نے اُسی دَور میں عورتوں کو ووٹ دینے کا حق بھی تفویض کر دیا تھا۔'' 
( اِسلام میں خواتین کے حقوق  اَز  ڈاکٹرذاکر نائیک )
یہاں بھی ڈاکٹر صاحب آیت کی غلط تشریح کرتے ہوئے اِس سے عورت کے ووٹ دینے کاحق ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ عورتوںکو حضور  ۖ  کی خدمت میں آ کر بیعت کرنا موجودہ دَور کے جمہوریت کے طرزاِنتخاب کی ہی قدیم شکل ہے جبکہ جمہوریت کی حقیقت سے جو لوگ واقف ہیں وہ اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب کی یہ تشریح بالکل واقع کے خلاف ہے اَور تفسیر قرآنی میںاپنی عقل کا بے جا اِستعمال ہے ، اِس لیے کہ موجودہ جمہوریت کے مطابق سب کواِختیار ہوتاہے کہ وہ سربراہ چننے کے لیے اپنی رائے دیں اگر  کسی شخص پر کثرت و اِتفاق رائے نہ ہو تو سربراہ نہیں بن سکے گا۔اگر حضور  ۖ  کا بیعت کرنا دَرحقیقت  ووٹ لینا تھا تو کیا اُن صحابیات کو اِختیار تھا کہ حضور  ۖ  کی سربراہی تسلیم کرنے سے اِنکار کر دیں ؟
(د)  سورہ مریم کی آیت  یٰأُ خْتَ ھَارُوْنَ مَا کَانَ أَ بُوْکِ امْرَأَ سَوْئٍ وَّمَا کَانَتْ أُمُّک
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter