ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
(١) دِلوں کی نیکی (٢) علمی گیرائی (٣) سادگی وبے تکلفی یہ ایسی صفات ہیں کہ جس فرد اَور جس جماعت میں پیدا ہوجائیں اُس کو دارین کی عظمت نصیب ہوسکتی ہے۔ دِلوں کی نیکی دِلوں کے نیک ہونے کے اَثرات زندگی میں تین طرح ظاہر ہوتے ہیں : (الف) اِخلاص : جب دِل میں نیکی ہوگی تو یقیناً اِنسان کا ہر عمل مکمل اِخلاص پر مبنی ہوگا اَور وہ کبھی بھی دینی معاملہ میں اللہ تعالی کے علاوہ کسی اَور کی خوشنودی کو ہرگز پیشِ نظر نہ رکھے گا۔ حضرات ِصحابہ ث میں پیغمبر علیہ الصلوة السلام کی صحبت ِمبارکہ سے یہ شان اِس اَنداز میں پائی جاتی تھی کہ اُن کے بعد پوری اُمت میں اِس کی مثال نہیں ملتی، خود قرآنِ پاک میں اُن کے خلوص کی شہادت دی گئی ہے، اللہ تعالی نے بہت ہی شاندار اَنداز میں حضراتِ صحابہ ث کا تعارف کراتے ہوئے اِرشاد فرمایا ہے : مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ، وَالَّذِیْنَ مَعَہ أَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ، تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا سِیْمَاہُمْ فِیْ وُجُوْہِہِِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ۔ (سُورة الفتح آیت٢٩) ''محمد اللہ کے رسول ہیں اَور جو لوگ آپ ۖکے صحبت یافتہ ہیں وہ کافروں کے مقابلہ میں سخت ہیں اَور آپس میں مہربان ہیں، اے مخاطب ! تو اُن کو اِس حال میں دیکھے گا کہ کبھی رکوع کررہے ہیں اَور کبھی سجدہ ریز ہیں، اللہ تعالی کے فضل اَور اُس کی خوشنودی کی جستجو میں لگے ہیں، سجدہ کی تاثیر کی وجہ سے اُن کی نشانی اُن کے چہروں پر نمایاں ہے۔'' اِسی خلوص اَور للہیت کی وجہ سے پیغمبر علیہ الصلوة والسلام نے حضرات ِصحابہ ث کی عظمت بیان کرتے