ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) حدود و قصاص : عورت کی شہادت اِسلامی قانونِ شہادت مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات تمہید : مضمونِ شہادت کا ایک حصہ روزنامہ جنگ میں ٦ مارچ ١٩٨٣ء کو شائع ہو گیا تھا اُس کے بعد اِس موضوع پر متعدد حضرات کے مضامین طبع ہوتے رہے چونکہ میرا مخاطب کوئی فرد نہیں بلکہ مسئلہ پیش ِ نظر ہے اِس لیے اِن مضامین میں جو اِشکالات سامنے آئے اُن کے جوابات لکھ رہا ہوں اُن میں یہ بات قدرِ مشترک کے طور پر ہر ایک نے کہی ہے کہ جناب ِ رسول اللہ ۖ کے زمانہ میں عورتوںکی حالت اَور تھی اَب اَور ہے۔ اُس زمانہ میں علم عام نہ تھا اَب عورتیں پڑھی لکھی ہوتی ہیں، پی ایچ ڈی ہوتی ہیں، وکیل ہوتی ہیں، ڈاکٹر ہوتی ہیں (ایف آر سی پی) لہٰذا مردوں کے برابر ہی اُن کی شہادت کا درجہ قرار دینا چاہیے جیسے کہ مغربی ممالک میں ہوتا ہے۔ اِس اِشکال کے بارے میں یہ عرض ہے کہ