ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( متفرق مسائل ) (1) حرام و حلال کا ضابطہ : شریعت میں کسی شے کا اِستعمال کے منع اَور حرام ہونے کی وجہیں چار ہیں : (١) نجاست جیسے پیشاب پاخانے مردار وغیرہ میں (٢) مضر ہونا جیسے سنکھیا میں (٣) اِسْتِخْبَاثْ (گھنونا پن) یعنی طبیعت ِسلیمہ کا اُس سے گھن کرنا جیسے کیڑے مکوڑوں اَور حشرات میں۔ (٤) نشہ لانا ۔ جمادات سب پاک اَور حلال ہیں اِلا یہ کہ مضر ہو یا نشہ لانے والا ہو۔ اِسْتِخْبَاثْ جمادات میں نہیں ہوتا۔ اَور اگر مضر چیز کا نقصان کسی طرح جاتا رہے یا نشہ آور چیز میں نشہ نہ رہے تو ممانعت بھی نہ رہے گی اِس سے معلوم ہوا کہ مٹی کھانے میں جہاں نقصان ہو جائز نہیں ہے اَور جہاں نقصان نہ ہو جائز ہے جیسے بحالت ِ حمل میں تھوڑی سی صاف مٹی یا ملتانی کھالینا کہ عورت طبعًا اِس پر مجبور ہوتی ہے جائزہے ہاں اِتنی نہ کھائے جس سے نقصان ہو۔ پان میں چونا زیادہ کھانا جو دانتوں کو خراب کرے یا کوئی اَور نقصان کرے جائز نہیں، تھوڑی مقدار میں جائز ہے۔ نباتات : سب پاک اَور حلال ہیں اِلا یہ کہ مضر ہو یا نشہ لانے والا ہو۔ مضر میں ممانعت کی وجہ ضرر ہے تو اِس کے اِستعمال میں کچھ بھی حرج نہیں ہے جیسے جمال گوٹہ کچلا وغیرہ کہ ماہر طبیب کی رائے سے اِن کا اِستعمال بِلاتکلف جائز ہے۔ حیوانات : مسئلہ : جو جانور اَور جو پرندے شکار کر کے کھاتے ہیں اُن کا کھانا جائز نہیں کیونکہ حدیث میں صراحت کے ساتھ اِن سے منع کیا گیا ہے۔