ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011 |
اكستان |
ضرورت کا گوشت لے لو اَور باقی فقراء پر تقسیم کردو تو یہ جائز نہیں بلکہ یا تو پہلے کچھ فقراء کو دے کر پھر باقی کو برابر برابر تقسیم کرلیں یا پہلے برابربرابر تقسیم کریں پھر ہر ایک اپنے حصہ میںسے فقراء کودے۔ متفرق مسائل : مسئلہ : اُونٹ میں نحراَفضل ہے اَورذبح بھی جائزہے جبکہ گائے بکری میں ذبح مستحب ہے ۔ مسئلہ : تنہا ایک شخص پوری گائے ذبح کرے تو پوری گائے ایک قربانی ہوکرکُل کی کُل واجب ہوئی۔ مسئلہ : اپنی قربانی کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا بہتر ہے ۔اگر کوئی خود ذبح کرنا نہ جانتا ہو یا اُس کی ہمت نہ ہوتی ہو تو کسی اَورسے ذبح کرالے اَورذبح کے وقت جانور کے سامنے کھڑا ہونا بہتر ہے۔ مسئلہ : قربانی کرتے وقت زبان سے نیت کہنا اَور دُعا پڑھنا ضروری نہیں۔ اگر دِل میں خیال کرلیا کہ میں قربانی کرتا ہوں اَورزبان سے کچھ نہیں پڑھا فقط زبان سے بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہہ کر ذبح کردیا تو بھی قربانی درست ہو گئی لیکن اگر یاد ہو تو دُعا پڑھ لینا بہتر ہے ۔ ذبح سے پہلے کی دُعا : اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ۔ اِنَّ صَلَا تِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لَا شَرِیْکَ لَہ وَبِذَالِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ مِنْکَ وَلَکَ ۔ ذبح کے بعد کی دُعا : اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْہُ مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ حَبِیْبِکَ مُحَمَّدٍ وَّخَلِیْلِکَ اِبْرَاہِیْمَ عَلَیْھِمَا الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ ۔ مسئلہ : قربانی کی رسی وغیرہ سب چیزیں خیرات کردے۔ مسئلہ : جس پر قربانی واجب تھی لیکن اُس نے برسوں قربانی نہیں کی تووہ گناہ کی معافی بھی مانگے اَور جتنے سالوں کی قربانی رہ گئی اُس قدر قیمت کا صدقہ کردے۔ مسئلہ : قربانی سے پہلے قربانی کے جانور کا دُودھ دوہا ہو یا اُس کی اُون اُتاری ہو تو اُس کو صدقہ کرنا لازم ہے ۔(ماخوذ اَز : مسائلِ بہشتی زیور) ض ض ض