Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

6 - 65
کہنے لگے اچھا تم ہمارے بعض معبودوں کو مان لو (اُن کی مذمت نہ کرو) ہم تمہاری تصدیق کریں گے اَور تمہارے معبودکو پوجیں گے۔ اِس پر یہ سورت نازل ہوئی اَور آپ  ۖ  نے اُن کے مجمع میں پڑھ کر سنائی جس کا خلاصہ مشرکین کے طور طریق سے کُلِّی بیزاری کا اِظہار اَور اِنقطاعِ تعلقات کا اعلان کرنا ہے۔ بھلااَنبیاء علیہم السلام جن کا پہلا کام شرک کی جڑیں کاٹنا ہے ایسی ناپاک اَور گندی صلح پر کب راضی ہو سکتے ہیں۔
 فی الحقیقت اللہ کے معبود ہونے میں تو کسی مذہب والے کو اِختلاف ہی نہیں۔ خود مشرکین اِس کا اِقرار کرتے تھے اَور کہتے تھے کہ ہم بتوں کی پرستش اِسی لیے کرتے ہیں کہ یہ ہم کو اللہ کے نزدیک کردیں گے مَانَعْبُدُھُمْ اِلاَّ لِیُقَرِّبُوْنَآ اِلَی اللّٰہِ زُلْفٰی ( زُمر۔ ٣) اِختلاف جو کچھ ہے غیراللہ کی پرستش میں ہے لہٰذا صلح کی جو صورت قریش نے پیش کی تھی اُس کا صاف مطلب یہ ہوا کہ وہ تو برابر اپنی روِش پر قائم رہیں یعنی اللہ اَور غیر اللہ دونوں کی پرستش کیا کریں اَور آپ  ۖ  اپنے مسلکِ توحید سے دستبردار ہوجائیں۔ اِس گفتگوئے مصالحت کو ختم کرنے کے لیے یہ سورت اُتاری گئی۔''
ہندوؤں کا تو یہ حال ہے کہ اُن کے تینتیس کروڑ معبود ہیں جن کو وہ خدا ئی میں شریک ٹھہراتے ہوئے ہر وقت پوجتے ہیں جبکہ کوئی مسلمان ایک اللہ کے سوا کبھی کسی اَورکی عبادت نہیں کرتا  اِیَّا کَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آپ کے بیان کے روشنی میں ہندو مندر سے نکل کر مسجد کی طرف آئیں مگر آپ کے بیان سے تو یہ اَندیشہ ہو چلا ہے کہ مسلمان مسجد چھوڑ کر مندر کا رُخ کرلیں ۔ والعیاذ باللہ! 
لہٰذا یہ بات ہر مسلمان کو پیش ِنظر رکھنی چاہیے کہ مذہبی اَور اِعتقادی معاملات پر سوچ بچار کے بعد جچے تلے اِلفاظ میں اِظہار ِ خیال کیا جائے۔ وَمَا عَلَیْنَا اِلَّاالْبَلَاغُ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter