Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

56 - 65
اَب اِن کے بارے میں اِس سے آگے کچھ کہنے کی گنجائش ہی نہیں۔ غور سے پڑھیے یہ اِلفاظ  :
اَللّٰہَ اَللّٰہَ ! فِْ أَصْحَابِْ، اَللّٰہَ اَللّٰہَ ! فِْ أَصْحَابِْ، لَا تَتَّخِذُوْہُمْ غَرَضًا مِّنْ بَعْدِْ، فَمَنْ أَحَبَّہُمْ فَبِحُبِّیْ أَحَبَّہُمْ، وَمَنْ أَبْغَضَہُمْ فَبِبُغْضِْ أَبْغَضَہُمْ وَمَنْ آذَاہُمْ فَقَدْ آذَانِْ، وَمَنْ آذَانِْ فَقَدْ آذَی اللّٰہَ ، وَمَنْ آذَی اللّٰہَ فَیُوْشِکُ أَنْ یَّأْخُذَ۔  ( ترمذی شریف ٢/٢٢٥،  مشکٰوة شریف :٥٥٤) 
''اللہ سے ڈرتے رہو! اللہ سے ڈرتے رہو! میرے صحابہث کے بارے میں۔ اللہ سے ڈرتے رہو !اللہ سے ڈرتے رہو! میرے صحابہ ث کے بارے میں۔ میرے بعد اِن کو طعن و تشنیع کا نشانہ مت بنانا۔ پس جو اِن سے تعلق رکھے گا وہ میری محبت کی وجہ سے اِن سے تعلق رکھے گا اَور جو اِن سے نفرت کرے گا تو مجھ سے بغض کی وجہ سے اِن سے نفرت کرے گا۔ اَور جس نے اِنہیں تکلیف پہنچائی اُس نے مجھے اَذیت دی اَور جس نے مجھے اَذیت دی اُس نے اللہ کو تکلیف دی اَور جو اللہ کو ستائے توعنقریب اللہ تعالی اُس کی گرفت فرمائیں گے۔ ''
علاوہ اَزیں قرآن کریم میں خود رَب العالمین نے صحابہ  ث  کو دُنیا ہی میں جا بجا اپنی رضا کا تمغہ عطا فرمایا ہے۔ اَور اُن کے اِیمان کو معیارِ اِیمان قرار دیاہے اَور اُن کی صفات ِعالیہ بیان کرکے تمام عالَم کے سامنے اُن کی عظمت کو اُجاگر فرمادیا جس سے کوئی شخص اِنکار نہیں کرسکتا۔
صحابہ ث معیار ِ حق ہیں  :
اہل سنت والجماعت کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ حضرات ِصحابہث سب کے سب عادل اَور معیار حق ہیں۔ کسی حدیث کے راویوں میں سے ہر راوی پر اُنگلی اُٹھائی جاسکتی ہے لیکن جب بات صحابی تک پہنچ جائے تو اُن کے متعلق کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے اِس لیے کہ اگر صحابہ ہی کو شک کے دائرے میں لایا جائے گا تو پھر دین کی بنیاد ہی منہدم ہو جائے گی۔ پھر نہ تو قرآن پر اعتماد باقی رہ سکتا ہے نہ دیگر اِسلامی تعلیمات پر، اِس لیے کہ اُمت کو جو کچھ بھی دین ملا ہے وہ صحابہ ث کے واسطہ سے ہی ملا ہے، صحابہ ث  اَساتذۂ اُمت ہیں، کسی بھی شخص کو کسی بھی حال میں کسی صحابی کے بارے میں اُنگلی اُٹھانے کا ہرگز حق حاصل نہیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter