Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

23 - 65
جب مشاہدہ حق میں یہ مقام حاصل ہوجاتا ہے تو وہ اِنسان آنحضرت  ۖ  کے اِس اِرشاد کا مصداق ہوجاتا ہے  : کُنْتُ سَمْعُہ اَلَّذِیْ یَسْمَعُ بِہ وَ بَصَرُہ اَلَّذِیْ یَبْصُرُ بِہ ۔ (رواہ البخاری)
''میں اُس کا کان ہوجاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے اَور آنکھ ہوجاتاہوں جس سے وہ دیکھتاہے ۔''
 اللہ تعالیٰ نے حضور علیہ الصلوة والسلام کے اِسی مقام کو قرآنِ پاک میں اِس طرح بیان کیاہے  : وَمَا رَمَیْتَ اِذْ رَمَیْتَ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ رَمٰی۔( سُورة الانفال آیت ١٧)
'' جب آپ نے دُشمنوں کی طرف ایک مٹھی ریت پھینکا وہ آپ  ۖ  نے نہیں پھینکا تھا بلکہ اللہ تعالیٰ نے پھینکا تھا۔ ''
اَلحاصل مقام ِ تسلیم و رَضاء یا فناء فی اللہ نہایت اُونچا اَور بلند مقام ہے اَور اِنسان کے غایت درجہ تقرب الی اللہ پر دَلالت کرتا ہے، اِسی مقام کو شریعت کی اِصطلاح میں ''مقام ِ عبودیت'' کہتے ہیں جب کسی اِنسان کے قلب میں اللہ تعالیٰ کی عظمت رَچ جاتی ہے تو اُسکو اپنی بندگی کا اِحساس ہر آن رہنے لگتا ہے اَور اُسکا کوئی فعل یا عمل مرضیاتِ باری کے خلاف نہیں ہوتا اَور یہ کیفیت اُسی وقت حاصل ہوتی ہے جبکہ اللہ تعالیٰ کی حاکمیت  کا تصور ہمہ وقت اَور اپنی مجبوری ہمہ وقت مستحضر رہے یہی اِنسان کی معرفت ہے جس کے بارے میں فرمایا ہے  :  مَنْ عَرَفَ نَفْسَہ فَقَدْ عَرَفَ رَبَّہ۔(الحدیث) ''جس نے اپنی عبدیت کو محسوس کرلیا اُس نے اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل کرلی۔ ''
اَور یہ بات اُسی وقت حاصل ہوتی ہے کہ نہ اپنا سونا سونا، نہ اپنا جاگنا جاگنا ،نہ اپنی راحت راحت، نہ اپنی حاجت حاجت ،نہ اپنا اِرادہ اِرادہ ،اِسی چیز کو   اِنَّ صَلٰوتِیْ وَ نُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ  میں بیان کیا ہے جب یہ حالت اَور کیفیت کسی بندہ کی ہوجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اُس کے لیے اِعلان ہے  :اَ لَا اِنَّ اَوْلِیَائَ اللّٰہِ لَاخَوْف عَلَیْہِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ۔ ( سُورہ یُونس ٦٢ )''خبردار ہوجاؤ! اللہ کے دوستوں کو نہ خوف ہوگا اَور نہ غمگین ہوں گے۔ ''
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter