Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

57 - 65
پھر حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب درخواستی   نے آپ کی تشکیل جامعہ عربیہ مفتاح العلوم حیدرآباد کے لیے کردی جہاں آپ  نے نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط دینی خدمات اَو رذمّہ داریوں کو تادم آخر اَحسن طریقہ سے نبھایا۔ 
والد گرامی نے خدمت دین کو خالص اللہ تعالی کے لیے مطمع نظربنائے رکھا، اُن کے ہر دینی عمل میں خلوص اَور للہیت رہی، اُنہوں نے کبھی نمود و نمائش کے لیے دین کی خدمت اَنجام نہیں دی، اِنکساری و تواضع، عاجزی اَور فروتنی اُن کا اِمتیازی نشان رہی، اُنہوں نے اپنے آپ کو کبھی مسعود خلائق نہیں بنایا، کبھی عوام سے سجدے نہیں کرائے، نہ دست بوس اَور قدم بوسی کی عوام سے اُمید رکھی،نہ محراب و منبر پر خفیف الحرکاتی کا   شیوہ رہا۔ 
حضرت اَقدس والد گرامی کی فنائیت و بے نفسی کے متعلق میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ کبھی آپ  نے ایک کلمہ بھی ایسا نہیں فرمایا جس میں اپنی تعریف کی بو آتی ہو، حبِّ جاہ کا یہاں سر کٹا ہوا تھا، آپ کے کلمات کی سربلندی کی ایک شان سادگی و اِنکساری تھی، کسی نئے آنے والے کے لیے یہ اَندازہ لگانا مشکل تھا کہ آپ  ایک اِتنے بڑے متبحّر عالم و عظیم مفتی ہیں۔ 
حضرت والد گرامی کی نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط دینی خدمات اُن کی زندگی کا روشن اَور تابناک باب ہے اَور اُن کے ہزاروں شاگرد ان کے لیے صدقہ جاریہ ہیں ۔ آپ کے ممتاز شاگردوں میں اُستاذ العلماء شیخ التفسیر و الحدیث حضرت مولانا منظور اَحمد صاحب نعمانی ظاہر پیر، حضرت مولانا میاں مسعود احمد صاحب دین پوری ، مولانا عبدالشکور صاحب دین پوری، سینیٹر حضرت مولانا عبدالغفور صاحب حیدری (مرکزی سیکریٹری جنرل جمعیت علمائِ اِسلام پاکستان)، حضرت مولانا حافظ حسین اَحمد صاحب شرودی سابق صوبائی وزیر بلدیات بلوچستان،حضرت مولانا عبدالقادر صاحب آزاد سابق خطیب بادشاہی مسجد لاہور، حضرت مولانا فداء الرحمن صاحب درخواستی ، حضرت مولانا عبدالباقی صاحب آف بلوچستان، حضرت مولانا عبدالرشید خلیق صاحب آف لاہور جیسے جید اَور بزرگ علماء کرام شامل ہیں جبکہ ملک کے ممتاز عالم دین وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب اَور مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی  ولی حسن صاحب ٹونکی  آپ کے ہم درس اَور رُفقاء میں سے تھے ،یہ اِس دَور کا اَلمیہ ہے کہ علمی شخصیات رفتہ رفتہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter