Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

8 - 65
اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان  :
سنت کی مخالفت کی ایک شکل یہ بھی ہے کہ دین میں کوئی چیز دین کے نام سے بڑھا دی جائے کہ یہ بھی دین ہے۔ اِس میں نقصان کیا ہے اِس میں نقصان یہ ہے کہ دین اَصلی شکل پر نہیں رہتا دین کی شکل بدل جاتی ہے اَور شکل بدلنے سے یہ ہوتا ہے کہ ایک چیز ایک شکل میں محبوب ہے اَور دُوسری شکل میں اللہ کو پسند نہیں تولوگ ایسے کرتے ہیں کہ دین ہی سمجھ کر اُس میں بڑھا دیتے ہیں کہ اِس میں حرج کیا ہے ثواب ہی تو ہے     یہ کہنا کہ حرج کیا ہے یہ غلط ہے حرج تو ہے دین کی اَصلی حالت پر اُس کورکھنا قائم ،یہ ضروری ہے اگر اُس میں اپنی طرف سے ردّو بدل کرتے رہیں توسمجھ لو دین بدل گیا ۔
اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان  :
اِسی واسطے یہ اَذان سے پہلے جو کلمات ہیں درُود شریف کے یا اَعوذ باللہ کے یہ دُرست نہیں ہیں کیونکہ اِس سے رفتہ رفتہ جو لوگ اَب پیدا ہوں گے اَب ہوش سنبھال رہے ہیں وہ عادی ہوجائیں گے اِس چیز کے اَور یہ سمجھنے لگیں گے کہ اَذان پوری ہوتی ہی یہ ہے ورنہ اَذان پوری نہیں ہوئی تو اِس (بری)بات کو اُنہوں نے اِس طرح شروع کیا کہ منع کہاںہے اَور حرج کیا ہے۔ اَور حرج تو میں نے بتادیا حرج تو یہ ہے کہ دین اَصلی شکل میں نہیں رہتا جبکہ دین کو اَصلی شکل میں رکھنا ضروری ہے۔
''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی  :
 اگر آپ یہ کہیں کہ دین کی رُوح (اَور اَصل کشید کر کے)نکال لی جائے اَور سمجھ لیا جائے اُس کو(دین کا نچوڑ) تو (اِس طرح) دین کی رُوح نکال کے اَگر سمجھیں گے آپ تو اُس میں خطا کھائیں گے۔
 یہ جتنے منکرین ِحدیث ہیں پرویزی ہیں یہ یہی کرتے ہیں کہ اِس حدیث کا عطر نچوڑ لو اِس آیت کا  عطر نچوڑ لو کہ فلاں چیز کا مقصد یہ ہے تو اُس میں وہ بھٹکتے بھٹکتے بڑی دُور چلے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ دیکھیں قرآن پاک میں آتا ہے کہ اَگر دو مرد نہ ہوں گواہ تو ایک مرد اَور دو عورتیں ہوجائیں وجہ اُس کی قرآن پاک میں ہے  اَنْ تَضِلَّ اِحْدَاھُمَا فَتُذَکِّرَ اِحْدَاھُمَا الْاُخْرٰی  اگر ایک غلط بات کرے تو دُوسری اُس  کو یاد ِلادے، اِس لیے ہے ایسے ۔اِنہوں نے جناب اُس کا نچوڑ نکالنا شروع کیا اِنہوں نے کہا نچوڑ یہ ہے اِس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter