Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

32 - 65
بے درد ہو کرمارنا بڑا گناہ ہے ۔ کسی آدمی یاجانورکو آگ سے جلانا جائز نہیں۔
بعض لوگوں کا دستور ہے کہ لڑکوں سے دُوسرے لڑکوں کے چپت لگواتے ہیں مگرمیں اِس سے منع  کرتا ہوں یہ بہت غلط طریقہ ہے کہ اِس سے آپس میں عداوت(دُشمنی)ہوجاتی ہے۔
ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی  :
غضب یہ ہے کہ بعض دفعہ چھوٹوں پر بھی بری طرح غصہ کیا جاتا ہے اَور وہ بالکل بے بس ہوتے   ہیں  اِن کی طرف کچھ بھی بدلہ نہیں ہوسکتا ۔ بچوں پر جو ظلم ماں باپ کی طرف سے ہوتا ہے وہ اُسی کا ہے۔ بعضے ماں باپ ایسے قصائی ہوتے ہیں کہ بچہ کو اِس طرح مارتے ہیں جیسے کوئی جانورکو مار تا ہے بلکہ جیسے کوئی چھت کو کوٹتا ہے اَور گر کوئی منع کرے تو کہتے ہیں کہ ہمیں اِختیار ہے ہم اِس کے باپ ہیں۔ 
یاد رکھیے !باپ ہونے سے ملک رقبہ ( یعنی اُس کی جان کی ملکیت) حاصل نہیں ہوتی ورنہ یہ بھی ہوتا  کہ باپ بیٹے کو بیچ لیا کرتا ۔ 
باپ کا رُتبہ حق تعالیٰ نے بڑا کیا ہے۔اِس واسطے نہیں کہ چھوٹے اِس کے مِلک ہوں اَور اُس سے چھوٹوں کو تکلیف پہنچے بلکہ اِس واسطے کہ چھوٹوں کی پرورش کرے اَور اُن کو آرام دے۔ ہاں کبھی اِس آرام  دینے کی ضرورت سے سزا اَور تنبیہ کرنے کی بھی ضرورت پیش آتی ہے اَور اِس کی اِجازت ہے۔ 
سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں  : 
تنبیہ کرنے اَور سزا دینے کی ضرورت پڑتی ہے اَوراِس کی اِجازت ہے اَور اَلضَّرُوْرَةُ تَتَقَدَّرُ بِقَدْرِالضَّرُوْرَةِ (یعنی ضروری بقدرِضرورت ہی ضروری ہوتاہے)کے قاعدے سے اُتنی ہی تادیب(سزا) دینے کی اِجازت ہوسکتی ہے جو پرورش اَور تربیت میں مفید ہو نہ اِتنی جو کہ درجہ اِیلام (سخت تکلیف اَور مصیبت) تک پہنچ جائے۔ 
اَور ماں باپ سے ایسی زیادتی گناہ ہونے کے علاوہ اِنسانیت اَور فطرت کے بھی خلاف ہے۔   ماں باپ کو تو حق تعالیٰ نے محض رحمت بنایا ہے اُن سے ایسی زیادتی ہونا اِس بات کی علامت ہے کہ یہ شخص اِنسانیت سے بھی خارج ہے۔
ضربِ فاحش(سخت مار) سے فقہاء نے صراحتًا منع فرمایا ہے اَور جس مار سے کھال پر نشان پڑ جائیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter