Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

40 - 65
نے چادر ہٹادی تو اُس میں سے حسن و حسین برآمد ہوئے۔ آپ  ۖ نے فرمایا :''یہ دونوں میرے بچے اَور میری لڑکی کے لڑکے ہیں، خدایا! میں اِن دونوں کو محبوب رکھتا ہوں اِس لیے تو بھی اِن کو محبوب رکھ اَور اِن کو محبوب رکھنے والے کو بھی محبوب رکھ۔'' (ترمذی  مناقب الحسن والحسین ) 
نبوت کی حیثیت کو چھوڑ کر جہاں تک رسول اللہ  ۖ  کی بشری حیثیت کا تعلق ہے حسن و حسین کی ذات گویا ذات ِمحمدی  ۖ  کا جزء تھی۔ یعلیٰ بن مرہ راوی ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ:'' حسین مجھ سے ہیں اَور میں حسین سے ہوں، جو شخص حسین کو دوست رکھتا ہے خدا اُس کو دوست رکھتا ہے، حسین اِسباط کے ایک سبط ہیں۔ '' (ترمذی مناقب الحسن والحسین ) 
حسن و حسین کو آپ اپنے جنت کے گل خندان فرماتے تھے، ابن عمر روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  فرماتے تھے کہ ''حسن و حسین میرے جنت کے دو پھول ہیں۔'' (بخاری کتب المناقب ، باب مناقب الحسن والحسین ) ۔حسن و حسین نوجوانانِ جنت کے سردار ہیں۔ حذیفہ راوی ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے رسول اللہ  ۖ  کے ساتھ مغرب اَور عشاء کی نماز پڑھی، عشاء کی نماز کے بعد آنحضرت  ۖ  تشریف لے چلے، میں بھی پیچھے ہولیا، میری آواز سن کر آپ نے فرمایا کون؟ حذیفہ! میں نے عرض کیا جی، فرمایا خدا تمہاری اَور تمہاری ماں کی مغفرت کرے، تمہاری کوئی ضرورت ہے؟ دیکھو اَبھی یہ فرشتہ نازل ہوا ہے جو اِس سے پہلے کبھی نہ آیا  تھا اِس کو خدا نے اِجازت دی ہے کہ وہ مجھے سلام کہے اَور مجھے بشارت دے کہ فاطمہ جنت کی عورتوں کی اَور حسن و حسین جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔(ترمذی  مناقب الحسن والحسین ) 
اِنفرادی فضائل  : 
اِن مشترک فضائل کے علاوہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے کچھ اِمتیازی فضائل الگ ہیں جو اِنہیں حضرت حسین رضی اللہ عنہ سے ممتاز کرتے ہیں۔ اُن فضائل میں سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ آنحضرت   ۖ  نے اِن کے متعلق پیشنگوئی فرمائی تھی کہ ''میرا یہ بیٹا سیّدہے، خدا اِس کے ذریعہ سے مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں صلح کرائے گا ۔'' (مستدرک حاکم  ج ٣  فضائل حسن)اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کے وقت حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اِس پیشن گوئی کی عملی تصدیق فرمائی، ایک موقع پر فرمایا کہ'' حسن   کو میرا حِلم عطاء ہوا ہے۔''  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter