ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پڑھتے تھے لوگ حدیثیں سنتے تھے حضرت اَسود کوفہ سے جاتے تھے سنتے تھے حدیث سوالات کرتے تھے جوابات دیتی تھیں ،عبداللہ ابن ِزُبیر جو اُن کے بھتیجے ہیں وہ پوچھتے ہیں اَسود سے حضرت عائشہ کے بارے میں کَانَتْ تُسِرُّ اِلَیْکَ کَثِیْرًا آپ سے بہت سی باتیں راز کی وہ کرتی تھیں یعنی جو اَور شاگردوں کو نہ بتائی جاسکیں حدیثیں ،کیونکہ حدیثیں بتانے میں بھی درجہ بندی ہے کوئی چیز سمجھ میںجب آئے گی جب اہلیت ہو ،اگر کوئی آدمی گنتی ہی نہیں جانتا سوتک صرف دس ہی تک جانتا ہے تو وہ بس ایسے ہی کہے گا کہ کتنی دہایاں ہوگئیں اِس سے حساب لگائے گا اَب اُس کو اَگلی چیز ضرب تفریق جمع تقسیم یہ چیزیں سمجھاؤ تو اُس کی سمجھ میں تو کچھ بھی نہیں آئے گا پہاڑے اُس کے سامنے چاہے سارے سُناڈالو اُس کی سمجھ میں کچھ نہیں آئے گا گنتی ہی اُسے نہیں آتی ۔ تو اِس طرح سے درجہ بندی تعلیم میں ہمیشہ رہی ہے تویہ بھی نہیں تھا کہ وہ سِرًا جو بات کرتی ہو ں وہ چھپ کر کرتی ہوں مطلب یہ ہے کہ ہر شاگرد کے سامنے ہر شاگرد کو وہ جواب نہیں دیتی تھیں لیکن جو آپ کو جواب دیتی تھیں وہ مفصل دیتی تھیں تو فَمَا حَدَّثَتْکَ فِی الْکَعْبَةِ کعبة اللہ کے بارے میں اُنہوں نے تمہیں کیا سُنایا ہے تواُنہوں نے پھر وہ حدیث سنائی ۔ باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : وہ حدیث عبداللہ ابن زبیر نے بھی سنی عبداللہ ابن زبیر تو صحابی ہیں اَسود صحابی نہیں ہیں لیکن عالِم بہت بڑے ہیں اَور بہت بڑے متقی تو یہ جتنا بھی کچھ تھا سب پس ِ پردہ تھا اُنہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو بالکل نہیں دیکھا تھا حضرت عطا ء ابن ابی رباح مکہ میں رہتے تھے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حج کے لیے گئیں اُنہوں نے اپنے بچپن میں دیکھا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اَور بتاتے تھے میں نے دیکھا تو اُن کی جو قمیص تھی کرتہ جو تھا اُن کا وہ گلابی رنگ کا تھا اِتنا مجھے یاد ہے یعنی رنگین کپڑا پہننا عورتوں کے لیے(اِحرام کی حالت میں) منع نہیں ہے رنگین کپڑا پہن سکتی ہیں اَور سِلاہوا کپڑا پہن سکتی ہیں کیونکہ جب وہ ہے دِرَع یعنی قمیص ہے قمیص کا مطلب ہے سِلاہوا تو رنگین ہو اَور سِلاہوا ہو یہ پہن سکتی ہیں تو بچپن میں اُنہوں نے دیکھا۔ اَور کس طرح طواف کرتی تھیں وہ اَور پردہ تھا یا نہیں تھا؟ کہا پردہ تھا اَور پردہ کیسے کرتی تھیں، اُنہوں