Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

38 - 65
 حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی زبان کبھی کسی تلح اَور فحش کلمہ سے آلود نہیں ہوئی۔ اِنتہائی غصہ کی حالت میں بھی وہ  '' رَغِفَ اَنْفُہ  '' تیری ناک خاک آلود ہو سے زیادہ نہ کہتے تھے جو عربی زبان میں بہت معمولی بات ہے۔ اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ حسن رضی اللہ عنہ کی سب سے زیادہ سخت کلامی کا نمونہ یہ ہے  کہ ایک مرتبہ اُن میں اَور عمرو بن عثمان میں ایک زمین کے بارے میں جھگڑا ہو گیا، اُنہوں نے ایک مفاہمت  کی صورت پیش کی مگر عمرو اُس پر رضامند نہیں ہوئے۔ اُن کے اِنکار پر حسن رضی اللہ عنہ کو غصہ آگیا اَور اُنہوں نے جھلّا کر کہا   لَیْسَ لَہ عِنْدَنَا اِلَّا مَا رَغِفَ اَنْفُہ ۔ (یعقوبی  ج ٢  ص ٢٦٩) 
کتاب الفضائل  : 
یوں تو حضرات حسنین علیہما السلام کی ذات گرامی مجمع الفضائل تھی لیکن آنحضرت  ۖ کی غیر معمولی محبت وشفقت آپ کی فضیلت کا نمایاں باب ہے ،کتب ِاَحادیث وسیر کے اَبواب الفضائل اِن دونوں کے فضائل سے بھرے ہوئے ہیں ،اُن میں سے کچھ فضائل نقل کیے جاتے ہیں چونکہ آنحضرت  ۖ کو دونوں بھائیوں کے ساتھ یکساں محبت تھی اِس لیے بعض اِمتیازی اَوراِنفرادی فضائل کے علاوہ عموماًاَور بیشتر دونوں کے فضائل اِس طرح مشترک ہیں کہ اُن دونوں کا جداکرکے لکھنا مشکل ہے ،اِس لیے دونوں کے فضائل لکھ دیے جاتے ہیں ۔
آنحضرت  ۖ  کو اپنے تمام اہلِ بیت میں حضراتِ حسنین سے بہت زیادہ محبت تھی ،حضرت اَنس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  فرماتے تھے کہ اہلِ بیت میں مجھ کو حسن وحسین سب سے زیادہ محبوب ہیں۔ (ترمذی فضائل حسن و حسین) 
آپ خدا سے بھی اپنے اِن محبوبوں کے ساتھ محبت کرنے کی دُعا فرماتے تھے۔ حضرت اَبو ہریرہ  رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ  ۖ  کے ساتھ قینقا ع کے بازار سے لوٹا تو آپ فاطمہ کے گھرتشریف لے گئے اَورپوچھا بچے کہاں ہیں ؟ تھوڑی دیر میں دونوں دوڑتے ہوئے آئے اَور   رسول اللہ  ۖسے چمٹ گئے ، آپ نے فرمایا  :  ''خدایا میں اِن کومحبوب رکھتا ہوں اِس لیے تو بھی اِنہیں محبوب رکھ اَوراِن کے محبوب رکھنے والے کوبھی محبوب رکھ ۔''(مسلم شریف)
دُوسری روایت میںاِن کا بیان ہے کہ اِس شخص (حسن)کو اُس وقت سے میں محبوب رکھتا ہوں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter