Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

56 - 65
کی شرف ِشاگردگی حاصل کی اَور اُن کے خاص شاگردوں میں شامل ہوگئے اَور اِس طرح اَللہ رب العزت  نے آ پ کو اِس عظیم صحبت و تربیت کی بدولت تقوی، للہیت اَور سادگی کی خصوصیت سے سرفراز کیا۔ 
صرف ونحو کی تعلیم مشہور عالم دین ''انیّ والا باب''کے ہاں انیّ میں پڑھیں اَور شیخ الحدیث و التفسیر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب (واہ ضلع راولپنڈی )فاضل دارالعلوم عالیہ رامپور اِنڈیا جو کہ آپ کے   خسر تھے کے یہاں و دیگر مدارس میں مختلف کتابیں پڑھیں،بعد اَزاں دورہ حدیث شریف کے لیے دارُالعلوم دیوبند تشریف لے گئے اَور١٩٤٧ء میں صحاحِ ستہ کی تکمیل کے بعد دورۂ حدیث کا اِمتحان پاس کیا۔ 
دارُالعلوم دیوبند میں آپ کے اَساتذۂ کرام اَکابر علمائِ کرام تھے جن میں شیخ العرب و العجم   حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ،مولانا اعزاز علی دیوبندی، حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی، حضرت مولانا فخرالحسن مرادآباد ی، شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق دارُالعلوم حقانیہ اَکوڑہ خٹک ، مولانا عبدالخالق ملتانی   وغیرہ شامل تھے۔ 
فراغت کے بعد آپ نے اپنی تدریسی زندگی کا باقاعدہ آغاز بھیرہ ضلع سرگودھا سے کیا اَور اُس کے بعد ١٣٦٨ھ میں حافظ الحدیث و القرآن حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب درخواستی   کے حکم پر جامع الشریعت و الطریقت حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب بہلوی  کے مدرسے میں تدریس کے لیے تشریف لے گئے جہاں حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب بہلوی نے ''بہلی''میں قائم تعلیمی نظام آپ کے سپرد کردیا جس کاتذکرہ جناب ماسٹر محمد عمر  آف جونا گڑھ کی تالیف ''اَنوارِ بہلویہ''کے صفحہ نمبر٢٥پر اِن تحسینی الفاظ کے ساتھ موجود ہے۔'' ١٣٦٨ھ میں ایک متبحر عالم مولانا شمس الدین صاحب کو رکھ کر آپ نے (حضرت مولانا محمد عبداللہ بہلوی) بوجہ ضعیفی سبکدوش ہو کر اپنی زیر نگرانی مدرسہ کے کام کو جاری رکھا۔'' 
بعد اَزاں حافظ الحدیث و القرآن حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب درخواستی ، حضرت مولانا محمد عبداللہ صاحب بہلوی کو یہ کہہ کر جامعہ مخزن العلوم خانپورلے آئے کہ میں اپنی امانت واپس لے کر جارہا ہوں حضرت درخواستی  نے جامعہ مخزن العلوم کا آپ کو صدر مدرس اَور منتظم بنایا جہاں آپ نے چھ سال تک بحیثیت صدر مدرس اَو رمنتظم بھی اپنی ذمہ داریوں کو اِنتہائی اَحسن طریقے سے نبھایا جس کا ذکر حضرت درخواستی   اکثر  کیا کرتے تھے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter