ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ آج کل نظامِ شریعت کے نفاذ کا مطالبہ مختلف عنوانات سے ہورہا ہے اَور اِس کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی کیونکہ آسان اَور واضح طریقہ چھوڑکر ایسا مطالبہ کرنے والوں کو لمبے راستہ پر ڈالا گیا ہے سیدھا سادہ راستہ تو یہ تھا کہ جس نے اِسلامی نظام کے نام پر حکومت سنبھالی پھر ایک عرصہ کے بعد ریفرنڈم اِسلام ہی کے نام پر کرایا جسے سلطانِ وقت کے اِختیارات حاصل رہے اَور آج بھی ہیں ١ وہی بیک جنبشِ قلم آرڈر نافذ کرسکتا تھا کہ عدلیہ شریعت کے مطابق فیصلے دیا کرے لیکن اِس شخصیت نے پینترا بدل کر یہ ذمّہ داری قومی اسمبلی پر ڈال دی اَور اَب لوگوں کا رُخ اپنی طرف سے ہٹاکر اسمبلی کی طرف کردیا یُخَادِعُوْنَ اللّٰہَ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَمَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّا اَنْفُسَھُمْ ۔ اُسی دَور میں دینی مسائل پر بے معنٰی بحثیں چھیڑی گئیں۔ ایسے مسائل جن پر ہمیشہ سے اِتفاقِ اُمت چلا آرہا تھا موضوع سُخن آرائی بنے حتّٰی کہ اُسی دَور میں یہ بحث بھی چلی کہ ''پاکستان'' کس لیے معرضِ وجود میں آیا، کیا اِقتصادی عوامل اِس کا سبب تھے یا مذہبی جذبات؟ غرض طرح طرح کی بولیاں بولی گئیں اَور غلط و صحیح اَور حق و باطل کی تمیز ہی ختم کردی گئی۔ ١ پاکستان کے سابق مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جنرل ضیاء الحق مرحوم