ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
امامت وخطابت : دہلی میں کوچۂ قابل عطار اَور اُس کے بعد حوض والی مسجد نئی سڑک میں امامت وخطابت فرمائی تھی۔ کراچی میں سکونت کے بعد بولٹن مارکیٹ کی میمن مسجد سے امامت کے لیے بلوایا گیا لیکن اُس کا انتظام بدعتیوں کے ہاتھ میں تھا اَور پہلی دُعا، دُوسری دُعا، سلام پڑھنا اَور دیگر عواید کی پابندی لازم تھی، جو فقۂ حنفی کیا کسی بھی فقہ میں ثابت نہیں اِس لیے اِنکار کردیا۔ جامع مسجد سٹی اسٹیشن جو اُس وقت ١٩٥٠ء میں چھوٹی سی تھی، امامت وخطابت کی ذمہ داری قبول فرمائی تھی اَور تاحیات یہ خدمت اَنجام دی، جب اکثر بیمار رہنے لگے تو راقم الحروف کو اپنی جگہ مقرر کیا اَور تربیت فرمانے لگے۔ تنظیم القراء والحفاظ: ١٩٧٥ء میں تنظیم القراء والحفاظ قائم فرمائی جس کا مقصد قرآن کریم کی نشر واشاعت اَور مدرسہ تعلیم القرآن شریفیہ سے پڑھے ہوئے حفاظ کا جوڑ پیدا کرنا تھا۔ اِس تنظیم کا باقاعدہ ماہانہ اِجلاس ہوتا ہے جس میں حفاظ کرام شریک ہوتے ہیں۔ حضرت مولانا مفتی احمد الرحمن صاحب رحمة اللہ علیہ (سابق مہتمم جامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن) فرمایا کرتے تھے: حضرت قاری صاحب نے حفاظ کی تنظیم کرکے ہمیں سبق دیا ہے کہ ہم بھی جامعہ کے طلبا کا جوڑ پیدا کریں۔ (جاری ہے)