ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ حالات وخدمات ( جناب مولانا حافظ تنویر اَحمد صاحب شریفی، خطیب جامع مسجد سٹی اسٹیشن، کراچی ) متحدہ ہندوستان میں بعض علاقے بڑے مردم خیز ہوئے ہیں، اگر یہ کہا جائے کہ وہ علاقے ''علم دوست'' تھے تو بے جا نہ ہوگا جیسے نانوتہ، گنگوہ، سہارنپور، تھانہ بھون، کاندھلہ، لکھنو، دہلی وغیرہ۔ اِنہی میں ایک قصبۂ کیرانہ ضلع مظفر نگر بھی ہے جو مناظر اِسلام حضرت مولانا رحمت اللہ صاحب کیرانوی کی بابرکت شخصیت کی وجہ سے بہت معروف ہے۔ اِسی قصبے کو تاریخ کے ہر دور میں جید علماء ومشایخ کے وجود نے شہرت بخشی۔ گذشتہ ساٹھ سالہ تاریخ میں حضرت مولانا قاری شریف احمد صاحب کی ذات ستودہ صفات نے قرآن کریم سے عشق، درس وتدریس کے شوق اَور اِستقامت عمل سے اِس کی عزت وشہرت میں اِضافہ کیا ہے۔ اَفسوس کہ ہم اِن بزرگ ہستی کو جنہیں کل تک ''مدظلہ العالی'' کہتے ہوئے مسرت محسوس کرتے تھے آج اُنہیں ''رحمہ اللہ'' اَور ''قدس اللہ سرہ'' لکھتے ہوئے ہاتھ لرز رہے ہیں اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ! پیدائش : حضرت قاری صاحب کیرانہ ضلع مظفر نگر میں ١٣٣٢ھ / ١٩١٤ء میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد حاجی نیاز اَحمد ابن حضرت پیر غلام محمد ایک دیندار تاجر تھے۔ آپ کے دادا حضرت پیر غلام محمد صاحب اپنے وقت کے شیخ اَور صاحب ِنسبت بزرگ تھے۔ تعلیم وتربیت: حضرت قاری صاحب رحمہ اللہ کے والد محترم نے آپ کو کیرانہ کے مدرسۂ تعلیم القرآن میں حضرت