ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
کھداہو ا ہوتو اُس کو باقی رکھا جا سکتا ہے ۔ مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : مسئلہ : (١) منبر محراب میں دائیں طرف ہونا چاہیے۔ منبرکا تین درجہ کا ہونا مستحب ہے لیکن ضروری نہیں۔ تین درجے نہ ہوں کم وبیش ہوں اَورغرض حاصل ہو جائے کہ خطبہ اُونچی جگہ پر ہو تو اِس میں بھی کچھ حرج نہیں ہے ۔ (٢) رسول اللہ ۖ کے زمانے میں مسجد کی چھت پر کچھ جگہ بلند کر دی گئی تھی جس پر کھڑے ہو کر اَذان کہی جاتی تھی پھر حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں باقاعدہ مینار پر چڑھ کر اَذان دی گئی ۔ (٣) مسجد میں محراب بھی صحابہ رضی اللہ عنہم کے دَور سے ثابت ہے ۔ اِن تین باتوں کا حاصل یہ ہے کہ جہاں تک مسجد کے شرعی ہونے کا معاملہ ہے اُس میں توکسی دِیوار اَور چھت کی بھی ضرورت نہیں، کھلی زمین بھی مسجد شرعی ہوجاتی ہے لیکن جب مسجد کی تعمیر کی جائے تو اُس کی ہیئت و شکل میں دو باتیں ضروری ہیں۔ 1۔ وہ غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کے مشابہ نہ ہو۔ کسی مسجد کی تعمیر مندر یا گرجے وغیرہ کی مخصوص شکل یا اُس کے مشابہ صورت میں کرنا بالکل حرام ہے۔ جو مسجد ایسی بنادی گئی ہو اُس کو توڑ کر اُس مشابہت کو دُور کرنا واجب ہے۔ 2۔ مساجد کی معروف ہیئت و شکل پر جس کو عام لوگ دُور سے دیکھ کر ہی مسجد سمجھ جائیں، یہ اِس سے ہوگا کہ مسجد میں گنبد و مینار ہوں اَور محراب ہو۔ اگر کوئی مسجد دُوسری عمارتوں کے مشابہ بنادی گئی ہو تو اَصل تعمیر کو توڑے بغیر جس قدر اُس کو مساجد کے ہم شکل بنایا جا سکتا ہو وہ اِصلاح ضروری ہے۔ مسجد کے آداب و اَحکام : تنبیہ : مسجد کی چھت تمام اَحکام میں مسجد کے برابر محترم ہے، اُس پر پیشاب یا پاخانہ کرنا اَور حائضہ و جنبی کا اِس میں داخل جائز نہیں۔