ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمْ اَمَّابَعْدْ! وطن عزیز جن بحرانی حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی پر مخفی نہیں ہیں گزشتہ ماہ ٢مئی کو اَیبٹ آباد میں جو کچھ ہوا اُس پر تاحال اِتنا کچھ ایسے اَنداز میں لکھا جا چکاہے کہ جس سے سلجھاؤ کی جگہ مزید اُلجھاؤ ہی بڑھتا چلا جا رہا ہے ایسا معلوم ہوتاہے کہ تجزیہ نگار وںکو اُوپر سے ہدایات بھی اِسی قسم کی دی گئی ہیں کہ رنگ برنگ کی اِتنی بولیاں بولیں کہ پردہ ہی پڑا رہ جائے۔ نقارخانے کی اِس حالت نے مزاج ایسا مکد ر کیا کہ کچھ لکھنے کی چاہت کے باوجود قلم ساتھ نہیں دے رہا۔ اَلبتہ اِتنی اُمید ہے کہ اگرخیر خواہانِ وطن بارگاہِ رب العزت میں دست بدعا رہے تو کوئی معجزہ وطن عزیز کی ڈوبتی نیا کو سنبھالادے کر اِسلام اَور وطن دُشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادے بصورتِ دیگر خوفناک خانہ جنگی کی طرف بڑھتے حالات کے آگے کوئی بند نہ باندھ سکے گا۔ فی الوقت ہر چھوٹا اَور بڑا حتی کہ حکومت ِ وقت بھی جلتی پر تیل کا کام اَنجام دے رہے ہیں خاص طور پر وزیر داخلہ رحمن ملک اِس کام میں پیش پیش ہیں اَور اَب توماشاء اللہ فتوے بھی جاری کرنا شروع کردیے ہیں۔ ٢٤ مئی کے قومی جرائد میں اپنا پہلافتوی دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ : ''القاعدہ پاکستان کی دُشمن ہے طالبان کے حق میں بیان دینے والے مسلمان نہیں ''