Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

26 - 65
باندھاجاتا ہو ۔آپ فرماتے تھے کہ کیا آپ کی صاحبزادی رسول اللہ  ۖ کی صاحبزادی سے زیادہ اَفضل ہے چنانچہ ہزاروں نکاح مہرِ فاطمی پرمحض آپ کی بدولت ہوئے۔مہروں کی اِنتہائی بے تکی زیادتی کو آپ نے  ختم کرکے مہرِ فاطمی کا طریقہ رائج کیا ۔
ہمیشہ موٹا کپڑا پہننا پسند فرماتے تھے ،سردی ،گرمی ہرموسم میں گاڑھے کواِستعمال کرتے تھے حتی کہ جس میّت پر گاڑھے کا کفن نہ ہوتاتھا اُس کی نمازِ جنازہ نہ پڑھاتے تھے (اِس مسئلہ پر شرعی نقطہ نظرسے کسی دُوسرے وقت بحث کریں گے اِنشاء اللہ تعالیٰ )اَور فرمایا کرتے تھے گاڑھا استعمال کرنے میں غریبوں (بیواؤں وغیرہ )کا بھلا ہوتا ہے ۔غرض کہ حضرت نے بہت سی سنتوں کو زندہ کیا ہے ۔
اِتباعِ سنت  : 
آپ کی زندگی کا کوئی گوشہ اِتباعِ سنت سے خالی نہیں پایا جاتا ۔اُٹھنا بیٹھنا، سونا جاگنا، کھانا پینا، پہننا، گفتگو کرنا غرض کہ جسم شریف کے کسی عضو کی حرکت خلاف ِ سنت نہیں ہوتی تھی اَور حقیقتًا یہ بڑے کمال کی چیز ہے کہ مجاہدہ و ریاضت ذکر و فکر سے تزکیہ نفس کرکے اِنسان کا ہوا میں اُڑنا اَور پانی پر چلنا اِتنا دُشوار نہیں ہے  جتنا دُشوار اِتباعِ سنت ہے اَور یہی جہادِ اَکبر ہے کیونکہ اپنے نفس کے تقاضے اَور اپنی مرضیات کو فناء کر کے  محبوب اعظم جنابِ رسول اللہ  ۖ  کی مرضی کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنا ہے۔ 
آج جبکہ معمولی قسم کے اِنسانوں کی نقل اُتارنے اَور اُس کی روِش اِختیار کرنے میں بڑی مشق اَور نفس کشی کی ضرورت پڑتی ہے تو مافوق الفطرت اِنسان تاجدارِ اَنبیاء جناب ِرسول اللہ  ۖ کی خو اِختیار کرنا کتنا بڑا مشکل کام ہے ۔اگر ہمارے جیسے حضرات ایک نظر حضرت کی طرف دیکھ لیں تو وہ تمام اَحادیث کے ذخیرے جو بڑی بڑی کتابوں میں منتشر ہیں مع شرح کے آپ کی زندگی میں پائیں گے جس کو کوئی حدیث یاد کرنی ہو وہ حضرت   کو ایک بار دیکھ لیتا تو یقینا حدیث مع شرح کے یاد ہوجاتی۔ 
لہٰذا جس اِنسان کے اِتباعِ سنت کا یہ حال ہو اُس کی زندگی کے حالات لکھنا یا بیان کرنا اِس کا مطلب بعینہ یہ ہوگا کہ اَحادیث رسول اللہ  ۖ  کے تمام ذخیروں کو لکھ دیا اَور بیان کردیا جائے لیکن مضمون کے اِس عنوان کو خالی رکھنے سے زیادہ بہتر یہ ہوگا کہ کچھ نہ کچھ بطورِ نمونہ کے بیان کردیا جائے ۔
آپ کو خوشبو سے بہت زیادہ اُنس تھا ہر وقت کپڑے معطر رہتے تھے۔ زیادہ تر گلاب کا عطر اِستعمال
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter