Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

19 - 65
اَصل وجہ  :
اِس کی اَصل وجہ ایک تو انگریز کی ذہنی غلامی ہے کہ اپنی عقل اُن پر تنقید کے حق میں استعمال کرنے سے قاصر ہے اَور ایک وجہ یہ ہے کہ اِسلامی قوانین و نظام کے نفاذ کے بعد حکمرانوں کی مطلق العنانی متاثر ہوگی لہٰذا اِسلام کا صرف نام ہی لیا جائے اَور اِس کی عطا کردہ راحت و رحمت کو پس ِ پردہ چھپائے رکھا جائے ورنہ اِسلامی قوانین خود حکمرانوں پر حاوی ہوں گے جبکہ حکمران یہ گوارا نہیں کرسکتے کہ اِن پر بھی کوئی اَور حاوی ہو۔ 
اِسمبلی  :  
یہی حال ہماری اِسمبلی کا ہے وہ چاہتی ہے کہ ہم ہی قانون ساز اِدارہ ہیں ہم جو مناسب سمجھیں قانون بنادیں اِسلامی قانون کا وجود ہمیں حسب ِ دِلخواہ قانون بنانے سے روکے گا لہٰذا اِسے نہ آنے دو۔ 
یہ ہمارے ملک کے اُن حالات کا خلاصہ ہے جو مانع نظامِ اِسلام ہیں حکمرانِ اعلیٰ اَور اُن کی   ترتیب دَادہ بے اِختیار شوریٰ اَور پھر بے طاقت اسمبلیاں کچھ اپنی خواہش اَور کچھ منبع قوت جو فوج کے اِنقلابی اَفراد پر مشتمل ہے، کا آج تک چلا آرہا ہے۔ 
سیدھا راستہ  : 
آپ کہیں گے کہ اچھا! پھر سیدھا راستہ جس کے ذریعہ اِسلام کا نظام ِعدل نفاذ پذیر ہوسکے کیا ہے؟  تو اِس کا جواب یہ ہے کہ ہمیں اپنے یہاں حکومت کے مسلک کا اعلان کرنا ہوگا کہ مملکت کا قانون فقہ حنفی پر مبنی ہوگا جیسے کہ سعودی عرب میں حکومت کا اعلان یہ ہے کہ وہ فقہ حنبلی پر چلتی ہے اَور حکومت ِ اِیران کا اعلان یہ ہے کہ اُس کا مسلک فقہ جعفری ہے۔ 
یہاں یہ سوال ہوسکتا ہے کہ شیعہ حضرات کا مسلک کیا ہوگا کیونکہ وہ اپنے لیے فقہ جعفریہ کا مطالبہ کر رہے ہیں تو اِس کا جواب یہ ہے کہ اگر کہیں شیعہ بستی ہے تو وہاں اُن کے لیے اُن کے شیعہ مجتہد کو اُن کے  مسلک کے مطابق فیصلہ دینے کا مجاز حکومت قرار دے دے گی۔ 
پھر سوال ہوگا کہ اہلِ حدیث کا کیا ہوگا کیونکہ وہ کسی اِمام کے پیروکار نہیں ہیں وہ غیر مقلد ہیں تو اِس  کا بھی وہی جواب ہے کہ جہاں اِن کی آبادی ہوگی وہاں اِن کے کسی پسند کردہ عالم کو اُن کے فیصلوں کا حکومت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter