ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007 |
اكستان |
|
آنکھوں سے تھا یہ بھینگا پہنے تھا بیوی کا لہنگا اُوپر نیچے اُس کے بٹن گُڑ اور ڈھیلے کھانا مشن گُڑ ڈھیلے میں پہچان نہ جانے کھا جائے یہ کیا کیا جانے اور سنائیں کیا افسانے مرگیا یارو ٹٹی خانے جس کی تم نے سنی کہانی یہ تھا مسٹر اِنگلستانی آئو بچو سنو کہانی ایک تھا مرزا قادیانی آئو سنائیں یارو حال بچپن تھا اِس کا بڑا بدحال ایک دفعہ بچوں نے کہا گھر سے تھوڑا میٹھا لا جلدی سے پھر بھاگا گیا جیب میں بُورا بھر لایا جھٹ پٹ اِس نے منہ میں ڈالا پھر حال تھا اِس کا دیکھنے والا نمک چینی میں فرق نہ جانا کہتا میں ہوں بڑا سیانہ ختم ہوئی اَب جس کی کہانی یہ تھا مرزا قادیانی آئو بچو سنو کہانی ایک تھا مرزا قادیانی اَب چھوڑو یارو اِس کا خیال یہ سب کے لیے ہے بڑا دجال رکھنا دُشمنی مرزے سے یہ بھی ہے اِک بڑا جہاد بخاری کے فرمانوں پر رکھنا ہے تم کو اِعتقاد خبیب کرے تم سے فریاد کرلو توبہ اِستغفار آئو بچو سنو کہانی ایک تھا مرزا قادیانی