Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2007

اكستان

31 - 64
بھی ہوجاتا ہے، کونسی نسبت ہے؟ عام خاص مطلق کی نسبت ہے۔ کہ ہر سنت تو حدیث ہے۔ اللہ کے رسول  ۖ  نے ایسے وضو کیا، بعض اعضائِ وضو کو دھویا یہ سنت بھی ہے، حدیث بھی ہے۔ سنت ہے تو ہمیں عمل کرنا ہے، حدیث ہے اِس لیے کہ اللہ کے رسول  ۖ  کا عمل اِس میں نقل کیا گیا ہے۔ وضو میں بسم اللہ پڑھنا ہے، یہ سنت بھی ہے حدیث بھی ہے۔ تو بعض چیزیں سنت بھی ہیں اور حدیث بھی ہیں اور بعض چیزیں صرف   حدیث ہیں سنت نہیں ہیں، تو کونسی نسبت ہوگئی؟ عام خاص مطلق کی نسبت۔ تو اہل ِ حدیث یہ اپنے آپ کو کہتے ہیں اِس لیے کہتے ہیں کہ اُن کو سنت سے واسطہ نہیں رہتا ہے، بات سمجھ میں آتی ہے۔ اِس لیے کہ ''سنت'' میں اللہ کے رسول  ۖ  کی سنت بھی داخل ہے اور اللہ کے رسول کے فرمان کے مطابق خلفائے راشدین کی  بھی سنت داخل ہے۔ اِسی وجہ سے اہل ِ سنت والجماعت اُن ہی کو کہاجاتا ہے جوکہ اللہ کے رسول  ۖ  کی سنت کے ساتھ ساتھ خلفاء راشدین کی سنت کو بھی مضبوطی سے تھامیں اور پکڑیں۔ ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ کوئی  ایسا آدمی اہل ِسنت والجماعت میں سے شمار کیا جائے جو خلفاء راشدین یا صحابۂ کرام کے عمل کو بدعت قرار دے اور اُن کی سنت کا اِنکار کرے۔ اور دیکھو اللہ کے رسول  ۖ  کو اپنے خلفاء راشدین کی سنت کا کتنا اِہتمام تھا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے رسول  ۖ  کو معلوم تھا کہ ایک فرقہ پیدا ہوگا جو خاص طور پر خلفاء راشدین کی سنت کو اپنا نشانہ بنائے گا۔ 
بعد میں کیا فرمایا  عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّةِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیّیْنَ تَمَسَّکُوْا بِہَا وَعَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ۔  تَمَسَّکُوْا بِھَا کہ بہت مضبوطی سے تھام لو ، کس کو تھامو؟ اللہ کے رسول   ۖ  کی سنت کو؟ دانت سے مضبوطی سے پکڑو کس کی سنت کو؟ اللہ کے رسول  ۖ  کی سنت کے بارے  میں نہیں فرمایا جارہا ہے اِس لیے کہ اللہ کے رسول  ۖ  کی سنت پر بلا اِختلاف عمل کرنا ہی ہے کون اِس کا منکر ہوگا؟ جو اِس کا منکر ہوگا اُس کے جہنمی ہونے میں کوئی شبہہ نہیں۔ مسئلہ تو یہ ہے کہ خلفاء راشدین کی سنت بھی قابل ِعمل ہے کہ نہیں ہے؟ تو اللہ کے رسول  ۖ  نے فرمایا  تَمَسَّکُوْا بِھَا،  بِھِمَا نہیں فرمایا  بِھِمَا  فرماتے تو  ضمیر لوٹتی کس کی طرف؟ دونوں کی طرف لوٹتی۔ اللہ کے رسول کی سنت کی طرف اور خلفائے  راشدین کی سنت کی طرف۔ لیکن بطورِ خاص فرمایا  تَمَسَّکُوْا بِھَا  اَیْ تَمَسَّکُوْا بِسُنَّةِ خُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ وَعَضُّوْا عَلَیْھَا  دانتوں سے پکڑو۔  عَلَیْھِمَا  نہیں فرمایا  عَلَیْھَا فرمایا۔ (با قی صفحہ  ٣٤)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
4 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 3
5 اہل ِ بدر کی اہمیت : 8 74
6 سبقت لے جانے والوں کا درجہ بڑا ہے : 8 74
7 خلافت مستحکم ہوجائے تو بیعت ضروری ہوجاتی ہے : 9 74
8 حضرت ِاُسامہ کی اِحتیاط کی وجہ : 9 74
9 حضرت ِمحمد بن مسلمہ کی اِحتیاط کی وجہ : 10 74
10 حضرتِ علی کی عالی ظرفی : 10 74
11 حضرتِ عائشہ کی جانب سے حضرتِ علی کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا مشورہ : 10 74
12 حضرتِ طلحہ کے قاتل مروان کی اِن سے بدگمانی کی وجہ : 11 74
13 حضرتِ علی کے ہاتھ پر حضرتِ طلحہ و حضرت زبیر کی بیعت : 11 74
14 حضرتِ عائشہ، حضرتِ طلحہ، حضرتِ زبیر کا بصرہ پر قبضہ : 11 74
15 احمد ابن ِ قیس کا حضرتِ عائشہ کو جواب : 12 74
16 اِن حضرات کی اِجتہادی غلطی : 12 74
17 خود حضرتِ معاویہ کا عملی رُجوع : 12 74
18 بعد میں حضرتِ علی کے فیصلے ہمیشہ کے لیے قانون بن گئے : 13 74
19 حضرت ِ علی کی عالی ظرفی اور دُور اندیشی : 13 74
20 حضرت کی سورہ کہف پڑھتے رہنے کی تلقین : 13 74
21 وفیات 14 1
22 ملفوظات شیخ الاسلام 15 1
23 مکتوب گرامی 20 1
24 بنام مولانا محمد نافع صاحب ضلع جھنگ 20 23
25 درس ِ حدیث 21 1
26 طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 22 1
27 طلباء کرام پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم : 22 26
28 دین کی حفاظت ہمیشہ دینی مدارس سے ہوئی ہے : 23 26
29 حقیقی اور واقعی معلم و متعلم کون ہیں ؟ 24 26
30 مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ میں قرآن سے مراد علومِ شرعیہ ہیں : 24 26
31 دین کی خدمت کون کرسکتا ہے ؟ 26 26
32 سچّے لوگ کون ہوتے ہیں ؟ 27 26
33 اَکابر علمائِ دیوبند کیسے تھے ؟ 27 26
34 مدارس ِ دینیہ چھائونیاں ہیں : 27 26
35 آج کے فتنوں میں سے بڑا فتنہ ؟ 28 26
36 اللہ نے اِس گروہ کو اپنی رحمت سے دُور کردیا ہے : 28 26
37 ہمیں اہل ِ فقہ ہونے پر فخر ہے : 29 26
38 رسول اللہ ۖ نے کہیںنہیں فرمایا کہ میری حدیث پر عمل کرو : 29 26
39 ہر حدیث قابل ِ عمل نہیں ہوتی : 30 26
40 سنت اور حدیث کے درمیان کونسی نسبت ہے ؟ 30 26
41 مگر تنقید آقا ۖ پر گوارہ کرنہیں سکتا 32 1
42 ( جناب اثر جونپوری ) 32 41
43 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
44 کرامت حضرت ِ فاطمہ : 33 43
45 بقیہ : طلباء دین اور مدارسِ دینیہ کی اہمیت 34 26
46 عورتوں کے رُوحانی اَمراض 35 1
47 تکبر : 35 46
48 تکبر اور بدتہذیبی : 36 46
49 تکبر او ر خود پسندی کا علاج : 37 46
50 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
51 تین وجوہ سے عربوں سے محبت کرنی چاہیے : 39 50
52 تین آدمی تباہ کاروں میں سے ہیں : 39 50
53 ایسا دَور آجائے گا جس میں تین چیزیں نہایت قیمتی اور کمیاب ہوں گی : 39 50
54 اِنسان کے تین دوست : 40 50
55 اِسلام اور غامدیت … ایک تقابل 42 1
56 غامدی صاحب کے عقائد و نظریات متفقہ اِسلامی عقائد و اَعمال 42 55
57 ایک تھا مرزا قادیانی 48 1
58 ( محمد خبیب ،متعلم جامعہ مدنیہ جدید درجہ خامسہ) 48 57
59 یہودی خباثتیں 50 1
60 ١۔ مکابیین کی تحریک : 51 59
61 طلباء کی ڈاک مولانا سید محمود میاں صاحب کے نام 55 1
62 ایک سوال جس نے ہمارے ذہنوں کو حیران کردیا! 55 61
63 ایک خواب 56 61
64 قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 56 1
66 دینی مسائل ( مہر کا بیان ) 57 1
67 مہرِ معجل اور مہرِ مؤجّل : 57 66
68 اگر نکاح کے وقت میں مہر کا بالکل ذکر نہ ہو یا مجہول یا حرام شے کا بطور ِمہر ذکر ہو : 58 66
69 نام کتاب : تحریک ختم نبوت کی یادیں 59 1
70 نام کتاب : عمدة البیان فی تفسیر القرآن (جلد اوّل) 59 69
71 نام کتاب : جمالِ انور 60 69
72 نام کتاب : فتنہ انکارِ حدیث 61 69
73 اخبار الجامعہ 62 1
74 درس حدیث 7 1
Flag Counter