ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006 |
اكستان |
|
کی پہنچائیں اُس میں وہ قطعاً یقیناً سچے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ روایت کی طرح اُن کی درایت ہم پر واجب التعمیل نہیں، بہت ممکن ہے وہ دُرست نہ ہو''۔ ( صفحہ ١٨،١٩) آپ اِس عبارت کو دوبارہ غور سے پڑھیں تو آپ جان جائیں گے کہ غیر مقلدین میں رفض کے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ فاروق اعظم کی روایت کو قبول کرتے ہیں لیکن ان کی درایت کو قابلِ توجہ نہیں سمجھتے۔ حالانکہ صحیحین کی روایت ہے ''حضور اکرم ۖ فرماتے ہیں کہ تم میں سے پہلی اُمتوں میں کچھ ایسے لوگ ہوتے تھے جن پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے الہام ہوتا تھا۔ میری اُمت میں اگر کوئی ایسا ہے تو وہ عمر فاروق ہیں'' (مشکٰوة شریف باب مناقب عمر) ۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تو حضرت عمر کو اپنی اُمت کا محدث قراردیں اور غیر مقلدوں کا امام جوناگڑھی اُن کی درایت کو قبول کرنے پر راضی نہیں فَیَا لَلْعَجَبِ، دعویٰ اہل حدیث ہونے کا اور صحابہ کے بارے میں انداز روافض والا۔ حضور اکرم ۖ ایک حدیث میں فرماتے ہیں : ''بیشک اللہ تعالیٰ نے حق عمر کی زبان اور دل پر جاری کردیا ہے''۔ اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور ابودا ود کی روایت جو حضرت ابوذر سے ہے اس میں ہے کہ ''آپ نے فرمایا بیشک اللہ نے حق عمر کی زبان پر رکھ دیا ہے۔'' (مشکٰوة ص ٥٥٧) اندازہ کیجیے کہ حضور ۖ تو فرماتے ہیں کہ عمر کی زبان اور دل میں حق بات کے علاوہ اور کوئی بات نہیں آتی مگر غیر مقلدین کے ہاں اُن کی درایت، علم و آگہی ناقابل اعتبار ہے اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ امام ترمذی روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم ۖ نے فرمایا ''اگر میرے بعد کوئی نبی ہوسکتا تو وہ عمر ہوتے''۔ (مشکٰوة ص ٥٥٨) خاتم النبیین ۖ تو فرمائیں کہ میرے بعد اگر کوئی نبی ہوسکتا تو وہ عمر فاروق ہوتے، لیکن نام نہاد اہل ِحدیث حضرت عمر کی درایت سے بہتر اپنی درایت کو جانتے ہیں اس سے بڑی گمراہی اور کیا ہوگی۔ حضور اکرم ۖ تو خلفائے راشدین کی سنت کو اپنی سنت اور اپنا طریقہ بتاتے ہیں اور اُس کی اتباع کا حکم دیتے ہیں مگر غیر مقلدین کو اُن کے علم و دانش کے صحیح ہونے میں شک ہے۔ بزرگوں نے صحیح کہا ہے کہ غیر مقلد پہلے اَسلاف سے بدگمانی کرتا ہے، جب سننے والے اُسے برادشت کرلیتے ہیں تو وہ بدزبانی پر اُترآتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحابہ کرام خصوصاً خلفائے راشدین کی اُلفت و محبت اور اتباع کی توفیق اَرزانی کرے۔ حضرات گرامی! حضرت عمر وہ واحد ہستی ہیں جن کی رائے اور خواہش کے مطابق قرآن پاک کی