Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006

اكستان

12 - 64
سلامی احکامات وَرائے عقل ہوسکتے ہیں خلاف ِ عقل نہیں ہو سکتے  :
	 حالانکہ اسلام کے جتنے احکامات ہیں، خلافِ عقل کوئی ایک حکم اسلام کا نہیں ہے۔ ہر حکم اسلام کا عین ِعقل، عقل کے مطابق ہے، ہاں وَرائے عقل ضرور ہے۔ ہم نادانی سے وَرائے عقل کو خلافِ عقل سمجھ بیٹھتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ یہ تو عقل کے خلاف ہے،حالانکہ یہ عقل کے خلاف نہیں ہے یہ وَرائے عقل ہے۔ وَرائے عقل ہوناجو ہے یہ سمجھ میں آنے والی بات ہے اِس لیے کہ عقل کی بھی ایک حد ہے اُس حدمیں وہ کام کرے گی اُس کے علاوہ وہ کام نہیں کرسکتی۔ 
مثال سے وضاحت  :
	ہمارے جو حواس ہیں، ہماری جو قوتیں ہیں ظاہری اور باطنی وہ ایک حد کے اندر کام کررہی ہیں اُس سے باہر نہیں کرسکتیں۔ آپ کی قوتِ سماعت ایک حد کے اندر کام کررہی ہے اُس حد سے باہر کام نہیں کرسکتی۔ آہستہ آواز سننے کی بھی ایک حد ہے کہ بس کم سے کم آواز یہ سن سکتی ہے آپ کی قوتِ سماعت ،اس سے کم نہیں سن سکتی ،اس کی بھی ایک حد مقرر ہے۔ اُس سے جب آہستہ آواز ہوگی تو آپ کے کان نہیں سنیں گے اُس کوالبتہ کوئی اور سن سکتا ہے۔ جانوروں میں بھی بڑی بڑی تیز قوت ِ سماعت ہوتی ہے، نگاہ بھی تیز ہوتی ہے، وہ سن لیں گے آپ نہیں سن سکیں گے۔ اسی طرح زیادہ سے زیادہ کی بھی ایک حد ہے اُس کے بعد کان کام نہیں کرتے۔ اگر بم پھٹ جائے خدانخواستہ کہیں اور اُس کی لہروں کی زَد میں کان کے پردے آجائیں تو پردہ پھٹ جاتا ہے اب سن نہیں سکتے، سماعت ختم۔ تو معلوم ہوا کہ زیادہ سے زیادہ کی بھی ایک حد ہے اور کم سے کم کی بھی ایک حد ہے۔ اسی طرح نگاہ کا حال ہے کہ زیادہ سے زیادہ کی بھی اس کی ایک حد ہے اور کم سے کم کی بھی ایک حد ہے، اُس حد سے باہر یہ کام نہیں کرسکتیں۔ خود آپ کی آنکھ کے بہت قریب کوئی چیز ہوجائے وہ آپ کو نظر نہیں آئے گی۔ آپ کی آنکھ کے اُوپر جو پلک ہے پلک جھپکتے ہیں آپ، جب یہ جھپک کر کھولتے ہیں تو یہ نظر نہیں آتی آپ کو ۔ آنکھ کی پتلی کی جو بیرونی سطح ہے یہ بھی نظر نہیں آرہی آپ کو، حالانکہ آنکھ سارا کچھ دیکھ رہی ہے۔ ساری دُنیا دیکھتی ہے، کیا کیا کچھ دیکھ رہی ہے لیکن اس کو نہیں دیکھ سکتی۔ ہزار کوشش کرلیں، ہزار خوشامد کرلیں اس کی، ہاتھ جوڑلیں اس کے سامنے، کان پکڑلیں جو کرلیں کہ تیری مہربانی ہے ایک نظر تو دیکھ لے، اپنی ہی آنکھ کو دیکھ لے۔ وہ کہے گی میں عاجز ہوں میں نہیں دیکھ سکتی۔ اپنی ہی آنکھ کو نہیں دیکھ سکتی۔ تو قریب کی بھی اِس کی ایک حد ہے، اس کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 امام کو نماز لمبی نہیں پڑھانی چاہیے : 5 3
5 نبی علیہ السلام کی خدمت میں شکایت : 6 3
6 نبی علیہ السلام کی جانب سے اصلاح : 6 3
7 علم میں انتہائی ترقی : 6 3
8 جج کا عہدہ طلب کرنے والے کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا : 7 3
9 خطرہ بھی ثواب بھی : 7 3
10 رنجیت سنگھی نہیں چلے گی : 7 3
11 مقروض تھے اِس لیے بھی قاضی اور مُحَصِّلْبنادیا : 8 3
12 جج کے لیے اہم ہدایت : 8 3
13 اسلامی ہدایات کی بدولت غیر مسلم پوری دُنیا میں محفوظ ہیں : 8 3
14 غیر مسلموں میں برداشت نہیں ہوتی : 9 3
15 کافر پر بھی ظلم کی اجازت نہیں ہے : 9 3
16 ایک اہم عدالتی اُصول : 9 3
17 فیصلے کس ترتیب سے کیے جائیں : 9 3
18 جج کے تحفے یا سرکاری ہدایا : 10 3
19 حضرت عمر کی فراست : 10 3
20 حضرت معاذ کا خواب اور خوف ِخدا : 10 3
21 تقریب ختم ِبخاری شریف 11 1
22 معتزلہ پر رَد : 11 21
23 ''اَعراض'' کا مطلب : 11 21
24 سلامی احکامات وَرائے عقل ہوسکتے ہیں خلاف ِ عقل نہیں ہو سکتے : 12 21
25 مثال سے وضاحت : 12 21
26 اعمال کا وزن بدیہی چیز ہے نیز مثال سے وضاحت : 13 21
27 ابوجہل عقل پرست اور ابوبکر عقل شناس تھے : 14 21
28 ترازو کئی طرح کے ہوتے ہیں : 15 21
29 اعراض اجسام میں تبدیل ہو جائیں گے : 16 21
30 مزید مثالیں 16 21
31 بعض الفاظ کی تشریح : 17 21
32 امام بخاری .... سند اور تقلید : 17 21
33 تقلید نہ ہوتی تو دین اپنی اصل شکل میں باقی نہ رہتا : 18 21
34 ہر راوی بِلا دلیل طلب کیے تقلید کر رہا ہے : 19 21
35 تقلید فطرت کا حصہ ہے ،آج کے غیر مقلد بھی تقلید ہی کرتے ہیں : 19 21
36 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 20 1
37 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 20 36
38 حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ِخلافت کے بعد : 20 36
40 خلیفہ کا مشیر کی رائے دُرست قرار دینا : 25 3
41 رمضان المبارک کے عشرہ ٔاخیرہ کے احکام 27 1
42 رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام کیا جائے : 27 41
43 شب ِ قدر کی فضیلت : 28 41
44 شب قدر کی دُعا : 29 41
45 شب قدر کی تاریخیں : 30 41
46 شب قدر کی تعیین نہ کرنے میں مصالح : 30 41
47 رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف : 31 41
48 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 41 1
49 بسلسلہ اصلاح خواتین 43 1
50 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 43 49
51 حرص اور بے صبری کا مادہ کیسے پیدا ہو جاتا ہے ؟ : 43 49
52 ایک واقعہ : 43 49
53 دُنیا کے معاملہ میں اپنے سے کمتر کو دیکھو : 44 49
54 بزرگ کا اِرشاد 45 49
55 رمضان کے بعد دو اہم کام : 45 41
56 نبوی لیل ونہار 46 1
57 (١) نشست : 46 56
58 (٢) بکریوں کی تعداد : 46 56
59 (٣) مسجد میں اعلان : 46 56
60 (٤) آنحضرت ۖ کا ہنسنا : 46 56
61 (٦) غم کے وقت کیفیت : 47 56
62 (٧) خوشی کے وقت کیفیت : 47 56
63 (٨) صدقہ کے مال کی اہمیت : 47 56
64 (٩)آنحضرت ۖ کی خانگی مشغولیتیں : 47 56
65 گلدستہ ٔ احادیث 48 1
66 تین قسم کے لوگ جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کلام نہیں فرمائیں گے : 48 65
67 تین قسم کے لوگ جن کی نہ نماز قبول ہوتی ہے نہ کوئی نیکی اُوپر جاتی ہے : 48 65
68 تین چیزیں جو ہنسی مذاق میں بھی واقع ہوجاتی ہیں : 49 65
69 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 50 1
70 دُعائیں اور تمنائیں 54 1
71 چچا بزرگوار کا خط احقر کے نام 54 70
72 رُودادِ سفر لاہور تا اٹک 56 1
73 بیان تبلیغی مرکز مدینہ مسجد لکی مروت 59 72
74 دینی مسائل 61 1
75 کفو یعنی میل اور جوڑ ہونے کا بیان : 61 74
76 وفیات 63 1
Flag Counter