ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006 |
اكستان |
|
نبوی لیل ونہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت ۖ کی عادات ِبرگزیدہ مختلف عنوانات کے تحت : (١) نشست : ٭ نشست میں عادت ِ طیبہ مختلف رہی : (١) کبھی اُکڑوں بیٹھتے (٢) کبھی بیٹھ کر اپنے دونوں ہاتھ دونوں زانوئوں کے آس پاس لپیٹ لیتے (٣) کبھی بجائے ہاتھوں کے کپڑا لپیٹ لیتے۔ ٭ بیٹھے ہوئے ٹیک لگاتے تو اکثر اُلٹی جانب اور اُلٹے ہاتھ کی طرف لگاتے۔ ٭ کبھی بطور تفریح کنوئیںکے دہانے میں پائوں لٹکاکر اور پنڈلیاں کھول کر بیٹھتے۔ (٢) بکریوں کی تعداد : ٭ آنحضرت ۖ کے پاس سو بکریاں تھیں۔ آپ ۖ پسند نہیں فرماتے تھے کہ اِن کی تعداد سو سے متجاوز ہو، چنانچہ جب تعداد بڑھنے لگتی تو اُن میں سے کسی ایک کو ذبح کرڈالتے تاکہ سو کی تعداد باقی رہے۔ (٣) مسجد میں اعلان : ٭ کوئی شخص اپنی گم شدہ چیز کے لیے (جو مسجد سے باہر کہیں گم ہوگئی ہو) مسجد میں اعلان کرتا تو آنحضرت ۖ بہت ناراض ہوتے اور فرماتے لَارَدَّ اللّٰہُ عَلَیْکَ ضَالَّتَکَ یعنی اللہ تیری گم شدہ چیز نہ ملائے۔ (٤) آنحضرت ۖ کا ہنسنا : ٭ آنحضرت ۖ کبھی ٹھٹّا مار کر نہیں ہنستے بلکہ صرف مسکراتے۔ آپ ۖ کی انتہائی ہنسی