Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006

اكستان

44 - 64
نے یہاں باندیوں اور نوکروں کو بھی اپنے سے اچھا پایا۔ اِن کے پاس کچھ زیور تھوڑا بہت تھا اور انسپکٹر صاحب کی بیوی کے پاس ایک چھلہ تک نہ تھا۔ بس یہاں سے جاکر اِس نے بھی اپنے میاں کی خوب خبر لی۔ واہ صاحب کی تنخواہ بھی تم سے کم ہے پھر بھی اُن کے گھر والے زیور میں لدے پھدے ہیں اور میں بالکل ننگی ہوں اور اُن کی بیوی اپنے ہاتھ سے ایک کام بھی نہیں کرتی، کئی کئی باندیاں ہیں سارا کام وہی کرتی ہیں اور میں سارا کام اپنے ہاتھ سے کرتی ہوں۔ اب مجھ سے اس طرح نہیں رہا جاتا۔ مجھ کو زیور بناکر دو اور عمدہ لباس بناکر دو اور گھر میں خادمہ نوکر رکھو۔ وہ انسپکٹر صاحب مجھ سے الٰہ آباد میں ملے تھے۔ بیچارے کہتے تھے کہ شیخ کامل (یعنی عورت سے میل جول) کا اثر ایک منٹ میں ایسا ہوا کہ میری ساری عمر کا اثر فوراً ختم ہوگیا۔ اب میرے گھر میں دن رات زیور کی فرمائش رہتی ہے اور کوئی کام خود نہیں کرتی۔ زیور بناتا بناتا تھک گیا ہوں مگر سلسلہ ختم نہیں ہوتا اور میری ساری خیر خیرات بند ہوگئی۔ اس لیے کہتا ہوں کہ اِن کا آپس میں ملنا بڑا غضب ہے۔ 
دُنیا کے معاملہ میں اپنے سے کمتر کو دیکھو  :
	عورتوں کو بھی چاہیے کہ دُنیا کے بارے میں اپنے سے گھٹیا لوگوں کو دیکھیں۔ مثلاً تمہارا گھر کسی    رئیس زادی کے گھر سے کم ہے تو اُن لوگوں پر نظر کرو جن کے گھر تم سے بھی گھٹیا ہیں اور نہایت (چھوٹے اور) تنگ ہیں، پلنگ بچھنے کے بعد چلنے کا بھی راستہ نہیں رہتا۔ وہاں ہوا کا تو کہاں گزر،بارش کا بھی بچائو نہیں اور تم ہوادار صحن میں ایسے آرام سے ہوتی ہو کہ صبح کی نماز بھی قضا ہوجاتی ہے۔ ایسے لوگوں کے مکانات دیکھ کر تم کو اپنے مکان کی قدر ہوگی کہ اِس میں جھاڑ فانوس وغیرہ نہیں ہیں تو کیا ہوا ،بارش کا بچائو تو ہے، ہوا کا گزر تو ہے۔ 
	شیخ سعدی لکھتے ہیں کہ ایک مرتبہ میرے پاس جوتا نہ تھا تو میں رنجیدہ تھا کہ اچانک میں نے ایک ایسے آدمی کو دیکھا کہ جس کے پیر ہی نہ تھے، میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ میرے پیر تو ہیں، جوتا نہیں تو کیا ہوا۔ 
	تو دُنیا کے باب میں اپنے سے کمتر حیثیت والوں کو دیکھنے سے دل کو بڑی راحت ہوتی ہے۔ مگر اب ایسا مزاج بدلا ہے کہ دُنیا میں جہاں ذرا کمی ہوئی تو اُس کا تو قَلق ہوتا ہے اور اِس پر کبھی نظر نہیں ہوتی کہ اللہ کی بہت سی مخلوق ہم سے بھی ابتر حالت میں ہے۔ ہم اِن سے بہت اچھے ہیں اور دین میں ایسا استغناء برتا جاتا ہے کہ پانچ وقت کی نماز پر اکتفا کرلیا ہے۔ اگر کوئی اِن سے تہجد و اشراق کو کہہ دے تو جواب میں کہتے ہیں کہ کیا ہم مرجائیں بہت تو کام کرتے ہیں کہ پانچ وقت کی نماز پڑھ لیتے ہیں۔ (الکمال فی الدین) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 امام کو نماز لمبی نہیں پڑھانی چاہیے : 5 3
5 نبی علیہ السلام کی خدمت میں شکایت : 6 3
6 نبی علیہ السلام کی جانب سے اصلاح : 6 3
7 علم میں انتہائی ترقی : 6 3
8 جج کا عہدہ طلب کرنے والے کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا : 7 3
9 خطرہ بھی ثواب بھی : 7 3
10 رنجیت سنگھی نہیں چلے گی : 7 3
11 مقروض تھے اِس لیے بھی قاضی اور مُحَصِّلْبنادیا : 8 3
12 جج کے لیے اہم ہدایت : 8 3
13 اسلامی ہدایات کی بدولت غیر مسلم پوری دُنیا میں محفوظ ہیں : 8 3
14 غیر مسلموں میں برداشت نہیں ہوتی : 9 3
15 کافر پر بھی ظلم کی اجازت نہیں ہے : 9 3
16 ایک اہم عدالتی اُصول : 9 3
17 فیصلے کس ترتیب سے کیے جائیں : 9 3
18 جج کے تحفے یا سرکاری ہدایا : 10 3
19 حضرت عمر کی فراست : 10 3
20 حضرت معاذ کا خواب اور خوف ِخدا : 10 3
21 تقریب ختم ِبخاری شریف 11 1
22 معتزلہ پر رَد : 11 21
23 ''اَعراض'' کا مطلب : 11 21
24 سلامی احکامات وَرائے عقل ہوسکتے ہیں خلاف ِ عقل نہیں ہو سکتے : 12 21
25 مثال سے وضاحت : 12 21
26 اعمال کا وزن بدیہی چیز ہے نیز مثال سے وضاحت : 13 21
27 ابوجہل عقل پرست اور ابوبکر عقل شناس تھے : 14 21
28 ترازو کئی طرح کے ہوتے ہیں : 15 21
29 اعراض اجسام میں تبدیل ہو جائیں گے : 16 21
30 مزید مثالیں 16 21
31 بعض الفاظ کی تشریح : 17 21
32 امام بخاری .... سند اور تقلید : 17 21
33 تقلید نہ ہوتی تو دین اپنی اصل شکل میں باقی نہ رہتا : 18 21
34 ہر راوی بِلا دلیل طلب کیے تقلید کر رہا ہے : 19 21
35 تقلید فطرت کا حصہ ہے ،آج کے غیر مقلد بھی تقلید ہی کرتے ہیں : 19 21
36 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 20 1
37 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 20 36
38 حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ِخلافت کے بعد : 20 36
40 خلیفہ کا مشیر کی رائے دُرست قرار دینا : 25 3
41 رمضان المبارک کے عشرہ ٔاخیرہ کے احکام 27 1
42 رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام کیا جائے : 27 41
43 شب ِ قدر کی فضیلت : 28 41
44 شب قدر کی دُعا : 29 41
45 شب قدر کی تاریخیں : 30 41
46 شب قدر کی تعیین نہ کرنے میں مصالح : 30 41
47 رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف : 31 41
48 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 41 1
49 بسلسلہ اصلاح خواتین 43 1
50 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 43 49
51 حرص اور بے صبری کا مادہ کیسے پیدا ہو جاتا ہے ؟ : 43 49
52 ایک واقعہ : 43 49
53 دُنیا کے معاملہ میں اپنے سے کمتر کو دیکھو : 44 49
54 بزرگ کا اِرشاد 45 49
55 رمضان کے بعد دو اہم کام : 45 41
56 نبوی لیل ونہار 46 1
57 (١) نشست : 46 56
58 (٢) بکریوں کی تعداد : 46 56
59 (٣) مسجد میں اعلان : 46 56
60 (٤) آنحضرت ۖ کا ہنسنا : 46 56
61 (٦) غم کے وقت کیفیت : 47 56
62 (٧) خوشی کے وقت کیفیت : 47 56
63 (٨) صدقہ کے مال کی اہمیت : 47 56
64 (٩)آنحضرت ۖ کی خانگی مشغولیتیں : 47 56
65 گلدستہ ٔ احادیث 48 1
66 تین قسم کے لوگ جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کلام نہیں فرمائیں گے : 48 65
67 تین قسم کے لوگ جن کی نہ نماز قبول ہوتی ہے نہ کوئی نیکی اُوپر جاتی ہے : 48 65
68 تین چیزیں جو ہنسی مذاق میں بھی واقع ہوجاتی ہیں : 49 65
69 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 50 1
70 دُعائیں اور تمنائیں 54 1
71 چچا بزرگوار کا خط احقر کے نام 54 70
72 رُودادِ سفر لاہور تا اٹک 56 1
73 بیان تبلیغی مرکز مدینہ مسجد لکی مروت 59 72
74 دینی مسائل 61 1
75 کفو یعنی میل اور جوڑ ہونے کا بیان : 61 74
76 وفیات 63 1
Flag Counter