ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٥ قسط : ٢ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ِخلافت کے بعد : ھَرَبَ مَرْوَانُ وَوُلْدُہ وَجَآئَ عَلِیّ اِلَی امْرَأَةِ عُثْمَانَ فَقَالَ لَھَا۔ مَنْ قَتَلَ عُثْمَانَ قَالَتْ لَااَدْرِیْ دَخَلَ عَلَیْہِ رَجُلَانِ لَااَعْرِفُھُمَا وَمَعَھُمَا مُحَمَّدُ بْنُ اَبِیْ بَکْرٍ۔ وَاَخْبَرَتْ عَلِیًّا وَالنَّاسَ بِمَا صَنَعَ فَدَعَا عَلِیّ مُحَمَّدًا فَسَأَلَہ عَمَّا ذَکَرَتْ امْرَأَةُ عُثْمَانَ فَقَالَ مُحَمَّد لَمْ تَکْذَبْ قَدْ وَاللّٰہِ دَخَلْتُ عَلَیْہِ وَاَنَا اُرِیْدُ قَتْلَہ فَذَکَّرَنِیْ اَبِیْ فَقُمْتُ عَنْہُ وَاَنَا تَائِب اِلَی اللّٰہِ تَعَالٰی وَاللّٰہِ مَا قَتَلْتُہ وَلَااَمْسَکْتُہ فَقَالَتْ امْرَأَتُہ صَدَقَ وَلٰکِنَّہ اَدْخَلَھُمَا۔ (الصواعق المحرقة ص ١١٨) ''مروان اور اُس کے بچے بھاگ نکلے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی اہلیہ صاحبہ کے پاس گئے۔ اُن سے دریافت کیا کہ عثمان کو کس نے شہید کیا ہے؟ اُنہوں نے بیان دیا میں نہیں جانتی۔ ان کے دو آدمی آئے جنہیں میں نہیں جانتی اُن کے ساتھ محمد بن ابی بکر تھا جو کچھ اُس نے کیا تھا وہ اِنہوں نے حضرت علی اور دوسرے لوگوں کو