Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006

اكستان

31 - 64
نصیب نہ ہوتا اور اَب رمضان کی چند راتیں میسر ہو ہی جاتی ہیں۔ چوتھی یہ کہ جتنی راتیں طلب میں خرچ ہوتی ہیں اُن سب کا مستقل ثواب علیحدہ ملتا ہے۔ پانچویں یہ کہ رمضان کی عبادت میں حق تعالیٰ جل شانہ' ملائکہ پر تفاخر فرماتے ہیں۔ اِس صورت میں تفاخر کا موقع زیادہ ہے کہ باوجود معلوم نہ ہونے کے محض احتمال پر راتوں رات جاگتے ہیں اور عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور اُن کے علاوہ اور بھی مصالح ہوسکتی ہیں۔ ممکن ہے کہ جھگڑے کی وجہ سے اُس خاص رمضان المبارک میں تعیین بھلادی گئی ہو اور اُس کے بعد مصالح مذکورہ یا دیگر مصالح کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے تعیین چھوڑدی گئی ہو۔ واللّٰہ تعالٰی اعلم 
رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف  :
عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْاَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتّٰی تَوَفَّاہُ اللّٰہُ ثُمَّ اعْتَکَفَ اَزْوَاجُہ مِنْ بَعْدِہ ۔  (مشکٰوة شریف ص ١٨٣ بحوالہ بخاری و مسلم) 
''حضرت عائشہ   روایت فرماتی ہیں کہ حضورِ اقدس  ۖ  رمضان کے آخری دس دنوں میں اعتکاف فرماتے تھے۔ وفات ہونے تک آپ کا یہ معمول رہا۔ آپ  ۖ   کے بعد آپ  ۖ  کی بیویاں اعتکاف کرتی تھیں۔''
	تشریح  :  رمضان المبارک کی ہر گھڑی اور منٹ و سیکنڈ کو غنیمت جاننا چاہیے۔ جتنا ممکن ہو اِس ماہ میں نیک کام کرلو اور ثواب لوٹ لو۔ پھر رمضان میں بھی آخری دس دن کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ 
	رمضان کے آخری دس دن (جن کو ''عشرۂ اخیرہ ''کہا جاتا ہے) اعتکاف بھی کیا جاتا ہے۔ حضورِ اقدس  ۖ  ہر سال اِن دنوں کا اعتکاف فرماتے تھے اور آپ  ۖ  کی بیویاں بھی اعتکاف کرتی تھیں۔ آپ  ۖ  کی وفات کے بعد بھی آپ  ۖ  کی بیویوں نے اعتکاف کا اہتمام کیا جیساکہ اُوپر حدیث میں مذکور ہوا۔ یہ ہم بارہا لکھ چکے ہیں کہ زمانۂ نبوت کی عورتیں نیکیاں کمانے کی دُھن میں پیچھے نہ رہتی تھیں۔ 
	اعتکاف میں بہت بڑا فائدہ ہے۔ اِس میں انسان یکسو ہوکر اپنے اللہ سے لَو لگائے رہتا ہے اور چونکہ رمضان کی آخری دس راتوں میں کوئی نہ کوئی رات شب قدر بھی ہوتی ہے اس لیے اعتکاف کرنے والے کو عموماً وہ بھی نصیب ہوجاتی ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 امام کو نماز لمبی نہیں پڑھانی چاہیے : 5 3
5 نبی علیہ السلام کی خدمت میں شکایت : 6 3
6 نبی علیہ السلام کی جانب سے اصلاح : 6 3
7 علم میں انتہائی ترقی : 6 3
8 جج کا عہدہ طلب کرنے والے کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا : 7 3
9 خطرہ بھی ثواب بھی : 7 3
10 رنجیت سنگھی نہیں چلے گی : 7 3
11 مقروض تھے اِس لیے بھی قاضی اور مُحَصِّلْبنادیا : 8 3
12 جج کے لیے اہم ہدایت : 8 3
13 اسلامی ہدایات کی بدولت غیر مسلم پوری دُنیا میں محفوظ ہیں : 8 3
14 غیر مسلموں میں برداشت نہیں ہوتی : 9 3
15 کافر پر بھی ظلم کی اجازت نہیں ہے : 9 3
16 ایک اہم عدالتی اُصول : 9 3
17 فیصلے کس ترتیب سے کیے جائیں : 9 3
18 جج کے تحفے یا سرکاری ہدایا : 10 3
19 حضرت عمر کی فراست : 10 3
20 حضرت معاذ کا خواب اور خوف ِخدا : 10 3
21 تقریب ختم ِبخاری شریف 11 1
22 معتزلہ پر رَد : 11 21
23 ''اَعراض'' کا مطلب : 11 21
24 سلامی احکامات وَرائے عقل ہوسکتے ہیں خلاف ِ عقل نہیں ہو سکتے : 12 21
25 مثال سے وضاحت : 12 21
26 اعمال کا وزن بدیہی چیز ہے نیز مثال سے وضاحت : 13 21
27 ابوجہل عقل پرست اور ابوبکر عقل شناس تھے : 14 21
28 ترازو کئی طرح کے ہوتے ہیں : 15 21
29 اعراض اجسام میں تبدیل ہو جائیں گے : 16 21
30 مزید مثالیں 16 21
31 بعض الفاظ کی تشریح : 17 21
32 امام بخاری .... سند اور تقلید : 17 21
33 تقلید نہ ہوتی تو دین اپنی اصل شکل میں باقی نہ رہتا : 18 21
34 ہر راوی بِلا دلیل طلب کیے تقلید کر رہا ہے : 19 21
35 تقلید فطرت کا حصہ ہے ،آج کے غیر مقلد بھی تقلید ہی کرتے ہیں : 19 21
36 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 20 1
37 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 20 36
38 حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ِخلافت کے بعد : 20 36
40 خلیفہ کا مشیر کی رائے دُرست قرار دینا : 25 3
41 رمضان المبارک کے عشرہ ٔاخیرہ کے احکام 27 1
42 رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام کیا جائے : 27 41
43 شب ِ قدر کی فضیلت : 28 41
44 شب قدر کی دُعا : 29 41
45 شب قدر کی تاریخیں : 30 41
46 شب قدر کی تعیین نہ کرنے میں مصالح : 30 41
47 رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف : 31 41
48 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 41 1
49 بسلسلہ اصلاح خواتین 43 1
50 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 43 49
51 حرص اور بے صبری کا مادہ کیسے پیدا ہو جاتا ہے ؟ : 43 49
52 ایک واقعہ : 43 49
53 دُنیا کے معاملہ میں اپنے سے کمتر کو دیکھو : 44 49
54 بزرگ کا اِرشاد 45 49
55 رمضان کے بعد دو اہم کام : 45 41
56 نبوی لیل ونہار 46 1
57 (١) نشست : 46 56
58 (٢) بکریوں کی تعداد : 46 56
59 (٣) مسجد میں اعلان : 46 56
60 (٤) آنحضرت ۖ کا ہنسنا : 46 56
61 (٦) غم کے وقت کیفیت : 47 56
62 (٧) خوشی کے وقت کیفیت : 47 56
63 (٨) صدقہ کے مال کی اہمیت : 47 56
64 (٩)آنحضرت ۖ کی خانگی مشغولیتیں : 47 56
65 گلدستہ ٔ احادیث 48 1
66 تین قسم کے لوگ جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کلام نہیں فرمائیں گے : 48 65
67 تین قسم کے لوگ جن کی نہ نماز قبول ہوتی ہے نہ کوئی نیکی اُوپر جاتی ہے : 48 65
68 تین چیزیں جو ہنسی مذاق میں بھی واقع ہوجاتی ہیں : 49 65
69 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 50 1
70 دُعائیں اور تمنائیں 54 1
71 چچا بزرگوار کا خط احقر کے نام 54 70
72 رُودادِ سفر لاہور تا اٹک 56 1
73 بیان تبلیغی مرکز مدینہ مسجد لکی مروت 59 72
74 دینی مسائل 61 1
75 کفو یعنی میل اور جوڑ ہونے کا بیان : 61 74
76 وفیات 63 1
Flag Counter