Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2006

اكستان

13 - 64
ور کی بھی ایک حد ہے کہ اُس حد کے باہر پھر یہ نہیں دیکھ سکتی، اُس کے بعد پھر دُور بین کی مدد لی جائے گی۔ باریک چیز ہو بہت باریک ہو وہ دیکھنے کے لیے خورد بین کی مدد لینی پڑتی ہے اُس سے نظر آئے گی ورنہ نہیں آئے گی۔ دور کی چیز دیکھنے کے لیے دوربین کی مدد لینی پڑتی ہے، پھر دوربین بھی کام چھوڑدیتی ہے، پھر اور ذریعوں سے اور علامات کے ذریعے معلومات کی جاتی ہیں گویا ایک حد ہے مطلب یہ ہے۔ اسی طرح ہمارے حواس ِ باطنہ جو ہیں ظاہرہ کے مقابلہ میں باطنہ جو ہیں اُن کی بھی اللہ نے ایک حد رکھی ہے(اُن میں سے ایک ) وہ ہے عقل۔ اُس کا ایک دائرہ ہے اُس دائرہ سے باہر یہ کام نہیں کرسکتی، بس اُس کے اندر رہ کر کام کرسکتی ہے۔ اور ڈاکٹر تو بتاتے ہیں کہ جو عقل ہے ہماری ہر انسان کی عقل۔ جو دماغ ہے یہ تو دس فیصد کام کررہا ہے نوے فیصد تو کام نہیں کررہا معطل کیا ہوا ہے اللہ نے۔ 
	یہ دُنیا میں جو آپ اتنا کچھ دیکھ رہے ہیں یہ علمی خزانے دیکھتے ہیں، علمی ترقی دیکھتے ہیں، مادی ترقی دیکھتے ہیں، یہ رنگ و روپ دُنیا کے دیکھتے ہیں، ایجادات دیکھ رہے ہیں ہر میدان میں یہ صرف انسان کی عقل کے دسویں حصہ کی کارکردگی ہے۔ پورا کام یہ کہاں کرے گی یہ اللہ جانتا ہے، ہوسکتا ہے یہ سارا کام جنت میں جاکر کرے۔ پھر وہی چیزیں جو خلافِ عقل کہتا تھا کہے گا کہ او ہو! یہ تو میری سمجھ میں نہیں آئیں یہ تو بالکل ٹھیک ہیں، یہ تو عین ِعقل ہے، عین ِعقل سمجھ میں آنے لگیں گی اُس کو، تو ورائے عقل تو ہیں اسلامی چیزیں شریعت کے احکامات اس لیے تو نبی بھیجے، اگر عقل کی بالکل حد میں ہوتا اور سمجھا جاسکتا تو پھر نبی بھیجنے کی ضرورت ہی نہیں تھی ہر عقل والا ان کو خود حل کرلیتا۔ یہ ورائے عقل تھی۔ خلافِ عقل کوئی چیز نہیں ہے اسلام میں۔ خلافِ عقل ہونا اسلام کے کسی حکم کا محالات میں سے ہے۔ جیسے اللہ کا شریک ہونا یا اِشْرَاکْ بِاللّٰہِ جو ہے یہ محال ہے ایسے ہی عقل کے خلاف ہونا کسی اسلامی حکم کا یہ بھی محال ہے۔ اس لیے کہ جب اللہ تعالیٰ کی ذات ازلی ابدی اور برحق ہے تو اُس کے احکامات بھی برحق ہیں وہ غلط نہیں ہوسکتے، خلافِ عقل نہیں ہوسکتے البتہ وَرائے عقل ہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر رحم فرمایا اور انبیاء علیہم السلام کو مبعوث کیا اور اُن کے ذریعے ورائے عقل کی چیزیں ہمیں سکھلادیں اور سمجھادیں۔
اعمال کا وزن بدیہی چیز ہے نیز مثال سے وضاحت  : 
	یہ جو وزن ہے اعمال کا یہ تو وَرائے عقل بھی نہیں ہے ،مگر عقل پہ پردہ پڑگیا معتزلہ کے، تو اُنہیں اتنی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 امام کو نماز لمبی نہیں پڑھانی چاہیے : 5 3
5 نبی علیہ السلام کی خدمت میں شکایت : 6 3
6 نبی علیہ السلام کی جانب سے اصلاح : 6 3
7 علم میں انتہائی ترقی : 6 3
8 جج کا عہدہ طلب کرنے والے کو یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا : 7 3
9 خطرہ بھی ثواب بھی : 7 3
10 رنجیت سنگھی نہیں چلے گی : 7 3
11 مقروض تھے اِس لیے بھی قاضی اور مُحَصِّلْبنادیا : 8 3
12 جج کے لیے اہم ہدایت : 8 3
13 اسلامی ہدایات کی بدولت غیر مسلم پوری دُنیا میں محفوظ ہیں : 8 3
14 غیر مسلموں میں برداشت نہیں ہوتی : 9 3
15 کافر پر بھی ظلم کی اجازت نہیں ہے : 9 3
16 ایک اہم عدالتی اُصول : 9 3
17 فیصلے کس ترتیب سے کیے جائیں : 9 3
18 جج کے تحفے یا سرکاری ہدایا : 10 3
19 حضرت عمر کی فراست : 10 3
20 حضرت معاذ کا خواب اور خوف ِخدا : 10 3
21 تقریب ختم ِبخاری شریف 11 1
22 معتزلہ پر رَد : 11 21
23 ''اَعراض'' کا مطلب : 11 21
24 سلامی احکامات وَرائے عقل ہوسکتے ہیں خلاف ِ عقل نہیں ہو سکتے : 12 21
25 مثال سے وضاحت : 12 21
26 اعمال کا وزن بدیہی چیز ہے نیز مثال سے وضاحت : 13 21
27 ابوجہل عقل پرست اور ابوبکر عقل شناس تھے : 14 21
28 ترازو کئی طرح کے ہوتے ہیں : 15 21
29 اعراض اجسام میں تبدیل ہو جائیں گے : 16 21
30 مزید مثالیں 16 21
31 بعض الفاظ کی تشریح : 17 21
32 امام بخاری .... سند اور تقلید : 17 21
33 تقلید نہ ہوتی تو دین اپنی اصل شکل میں باقی نہ رہتا : 18 21
34 ہر راوی بِلا دلیل طلب کیے تقلید کر رہا ہے : 19 21
35 تقلید فطرت کا حصہ ہے ،آج کے غیر مقلد بھی تقلید ہی کرتے ہیں : 19 21
36 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 20 1
37 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 20 36
38 حضرت علی رضی اللہ عنہ کی بیعت ِخلافت کے بعد : 20 36
40 خلیفہ کا مشیر کی رائے دُرست قرار دینا : 25 3
41 رمضان المبارک کے عشرہ ٔاخیرہ کے احکام 27 1
42 رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت کا خاص اہتمام کیا جائے : 27 41
43 شب ِ قدر کی فضیلت : 28 41
44 شب قدر کی دُعا : 29 41
45 شب قدر کی تاریخیں : 30 41
46 شب قدر کی تعیین نہ کرنے میں مصالح : 30 41
47 رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف : 31 41
48 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 41 1
49 بسلسلہ اصلاح خواتین 43 1
50 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 43 49
51 حرص اور بے صبری کا مادہ کیسے پیدا ہو جاتا ہے ؟ : 43 49
52 ایک واقعہ : 43 49
53 دُنیا کے معاملہ میں اپنے سے کمتر کو دیکھو : 44 49
54 بزرگ کا اِرشاد 45 49
55 رمضان کے بعد دو اہم کام : 45 41
56 نبوی لیل ونہار 46 1
57 (١) نشست : 46 56
58 (٢) بکریوں کی تعداد : 46 56
59 (٣) مسجد میں اعلان : 46 56
60 (٤) آنحضرت ۖ کا ہنسنا : 46 56
61 (٦) غم کے وقت کیفیت : 47 56
62 (٧) خوشی کے وقت کیفیت : 47 56
63 (٨) صدقہ کے مال کی اہمیت : 47 56
64 (٩)آنحضرت ۖ کی خانگی مشغولیتیں : 47 56
65 گلدستہ ٔ احادیث 48 1
66 تین قسم کے لوگ جن سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کلام نہیں فرمائیں گے : 48 65
67 تین قسم کے لوگ جن کی نہ نماز قبول ہوتی ہے نہ کوئی نیکی اُوپر جاتی ہے : 48 65
68 تین چیزیں جو ہنسی مذاق میں بھی واقع ہوجاتی ہیں : 49 65
69 ائمہ اربعہ رحمہم اللہ کے مقلدین کے بارے میں غیر مقلدین ( نام نہاد اہل ِ حدیثوں)کا نقطہ نظر 50 1
70 دُعائیں اور تمنائیں 54 1
71 چچا بزرگوار کا خط احقر کے نام 54 70
72 رُودادِ سفر لاہور تا اٹک 56 1
73 بیان تبلیغی مرکز مدینہ مسجد لکی مروت 59 72
74 دینی مسائل 61 1
75 کفو یعنی میل اور جوڑ ہونے کا بیان : 61 74
76 وفیات 63 1
Flag Counter