ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
ذوالقرنین : تمہاری قبریں تمہارے گھروں کے دروازوں کے سامنے کیوں ہیں؟ نمائندہ : ایسا ہم نے عمداً اِس لیے کیا ہے تاکہ ہم موت کونہ بھول جائیں بلکہ اس کی یاد ہمارے دلوں میں باقی رہے۔ ذوالقرنین : تمہارے دروازوں پرقُفل (تالے ) کیوں نہیں؟ نمائندہ : ہم میں سے کوئی مشتبہ نہیں بلکہ سب امانت دار ہیں۔ ذوالقرنین : تمہارے یہاں امراء کیوں نہیں ہیں؟ نمائندہ : ہم کو امراء کی حاجت نہیں ہے۔ ذوالقرنین : تمہارے اُوپر حکام کیوں نہیں ہیں؟ نمائندہ : کیونکہ ہم آپس میں جھگڑا نہیں کرتے جو حکام کی ضرورت پیش آئے۔ ذوالقرنین : تم میں اغنیاء یعنی مالدار کیوں نہیں ہیں؟ نمائندہ : کیونکہ ہمارے یہاں مال کی کثرت نہیں ہے۔ ذوالقرنین : تمہارے یہاں بادشاہ کیوں نہیں ہیں ؟ نمائندہ : ہمارے یہاں دنیوی سلطنت کی کسی کو رغبت ہی نہیں۔ ذوالقرنین : تمہارے اندر اَشراف(بڑے اور سردار) کیوں نہیں؟ نمائندہ : کیو نکہ ہمارے اندر تفاخر کا مادہ ہی نہیں۔ ذوالقرنین : تمہارے اندر اختلاف کیوں نہیں؟ نمائندہ : کیونکہ ہمارے اندر صلح کا مادہ بہت زیادہ ہے۔ ذوالقرنین : تمہارے یہاں آپس میں لڑائی جھگڑا کیوں نہیں؟ نمائندہ : ہمارے یہاں حلم و بردباری کوٹ کوٹ کر بھردی گئی ہے۔ ذوالقرنین : تم سب کی بات ایک ہے اور طریقہ راست ہے اس کی کیا وجہ ہے؟ نمائندہ : یہ اِس وجہ سے ہے کہ ہم آپس میں نہ جھوٹ بولتے ہیں نہ دھوکہ دیتے ہیں اور نہ غیبت کرتے ہیں ۔ ذوالقرنین : تمہارے سب کے دل یکساں اور تمھارا ظاہر وباطن بھی یکساں ہے اِسکی کیا وجہ ہے ؟ نمائندہ : اِس کی وجہ یہ ہے کہ ہم سب کی نیتیں صاف ہیں اِن سے حسد اور دغا نکل گئے ہیں۔