Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

48 - 65
شریک ہوئی ہوں، میں سامان کے پاس ہوتی،کھانا پکاتی تھی۔ زخمیوں کو مرہم پٹی کرتی اور زخمیوں کا علاج کرتی تھی۔ (خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص١٢٥)
اُم عمارة   کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت  :
	اُم عمارة رضی اللہ تعالیٰ عنہا جن کا نام نسیبہ بنت کعب انصاریہ ہے یہ بہت عظیم خاتون تھیں آپ غزوہ خیبر حنین اور احد میں شریک ہوئیں ۔فاروق اعظم  فرماتے ہیں کہ ُاحد کے دن حضوراکرم  ۖ  فرماتے ہیں میں جس طرف دیکھتا تھا یہ عورت اسی طرف سے میرا دفاع کررہی ہوتی تھی ۔
	اُم عمارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں اُحد کے دن لڑی مجھے اس میں بارہ زخم آئے ،ا یک زخم گہرا گردن میں تھا اُس پر مرہم لگایا اتنے میں منادی نے کہا کہ حمراء الاسد  میں جمع ہوجائیں میں نے پٹی باندھ کر خون بند کردیا اور  وہاںچلی گئی ۔
	حضرت ابوبکر صدیق   کے دور خلافت میں مرتدین والے جہاد میں اُم عمارة رضی اللہ عنہا شریک ہوئی تھیں ۔ جب مسیلمہ کذاب کو اللہ نے قتل کردیا جب واپس لوٹیں انہیں بارہ زخم لگے تھے یہ زخم صرف اسی ایک جہاد کے تھے۔ 
	نسیبہ بنت کعب کو جب اپنے بیٹے حبیب بن زید کے قتل کی اطلاع ملی جو مسیلمہ کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے تو انہوں نے قسم کھائی کہ یا مسیلمہ کو ماروں گی یا شہید ہو جائوں گی تو وہ خالد بن ولید کے ساتھ یمامہ میں گئیں مسیلمہ مارا گیا اور اس جہاد میں ان کا ایک بازو کٹ گیا تھا۔ (خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص١٢٥)
	ابن ہشام نے اُم سعد بنت سعد بن ربیع کے واسطہ سے لکھا ہے میں اُم عمارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں داخل ہوا اور کہا کہ خالہ مجھے کوئی بات سنائیے فرمانے لگیں کہ میں غزوہ اُحدمیں گئی میرے ساتھ مشکیزہ تھا اس میں پانی تھا ،ہم اور آپ  ۖ  کے اصحاب آپ  ۖ  کے پاس آئے ،اُس وقت جنگ اور اس کے منافع مسلمانوں کے لیے تھے ۔جب مسلمان شکست کھانے لگے میں رسول  ۖ  کی طرف پلٹی میں آپ کے ساتھ مل کر لڑرہی تھی اور تلوار کے ساتھ آپ  ۖ  کے دشمنوں کو دفع کررہی تھی ۔انہیں نیزہ سے مارتے مارتے میں خود زخمی ہو گئی ۔ آپ کے کاندھے پر گہرا زخم لگا تھا۔(خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص ١٢٦)
حضرت خنساء  کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا  :
	جب لوگ قادسیہ میں جمع ہوئے تو خنساء بنت عمرو بن شرید شملیہ نے اپنے چاروں بیٹوں کو بلایا، اُن کو وصیت کی اور کہا اے میرے بیٹے ! تم اسلام لاکر فرمانبردار بن گئے اور ہجرت کرکے پسندیدہ بن گئے۔ اللہ کی قسم تمہارے گھر سے باہر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter