ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٦ قسط : ٥ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر ان کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب قدس اللہ سرہ ورفع درجاتہ ( نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات فسقی دیارک غیر مفسدھا صوب الربیع و دیمة تھمی دارالعلوم جس وقت قائم ہو ااُس زمانے میں اسلامی علوم کی وہ شمع جو چھ سوسال سے ہندوستان میں روشن تھی گل ہو چکی تھی، انگریزوں نے اسلامی علوم و فنون اور مسلمانوں کی تہذیب وثقافت کے تباہ وبرباد کرنے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی تھی۔١٨٥٧ء تک دہلی کو اسلامی علوم وفنون کے مرکز کی حیثیت حاصل تھی ملک کے گوشے گوشے سے تشنگانِ علم اپنی پیاس بجھانے دہلی پہنچتے تھے ۔١٨٥٧ء میں جب دہلی اُجڑی تو پھر اس کی علمی مرکزیت بھی ختم ہوگئی اور علم کا کارواں دہلی سے دیوبند منتقل ہوگیا۔ انگریزی عمل داری تک دہلی آگرہ لاہور ملتان گجرات جونپور لکھنؤ خیر آباد پٹنہ مدراس اور بنگال وغیرہ کے بہت سے مقامات علم وفن کا مرکز تھے۔ ان مدارس کے اخراجات کے لیے ہندوستان کے سلاطین اور امرائے سلطنت نے