ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
دوشنبہ ٩ ذوالحجہ ٩ھ/ مارچ ٦٣١ء ٭ سریہ خالد بن ولید ،وفات حضرت ابراہیم بن محمد ۖ :ربیع الاول ١٠ھ/ جون ٦٣١ء ٭روانگی حضرت علی جانب یمن: رمضان ١٠ھ/٩دسمبر ٦٣١ء ٭ تیاری جیش اُسامہ برائے شام : صفر ١١ھ/ مئی ٣٢ء ٭ابتدا ء مرض نبوی ۖ : دوشنبہ ٢٨صفر ١١ھ /مئی ٦٣٢ء ٭ وفات حسرت آیات : دوشنبہ بوقت چاشت ١٢ ربیع الاول ١١ھ/ ٩جون ٦٣٢ء ؛تدفین وفات کے بتیس گھنٹے کے بعد شب چہار شنبہ ١٤ربیع الاول ١١ھ/ ١١جون ٦٣٢ء ٭آنحضرت ۖ کے دعوت و تبلیغ کے کل ایام ٨١٥٦، اور د ینوی زندگی کے کل ایام ٣٣٠،٢٢،٦گھنٹے میں ۔ آنحضرت ۖ کے چچا : حمزہ ، عباس ، ابوطالب، ابولہب ،عبدالعزٰی،زبیر ، مقوم ،ضرار ، مغیرہ ملقب بہ حجل، حارث ،عبدالکعبہ، قشم، غیداق، عبداللہ آنحضرت کے والد ماجد ، بعض روایات میں عوام بھی ہے بعض نے غیداق اورحجل کو ایک کہا ہے اور بعض نے عبدالکعبہ اور مقوم کوایک کہا ، ان میں حمزہ وعباس ایمان لائے اورابوطالب وابولہب کو اسلام کازمانہ ملا۔ آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : صفیہ ،ارویٰ، عاتکہ ، اُم حکیم البیضاء ، برہ ،اُمیمہ ، اِن میں حضرت صفیہ ایمان لائیں ۔کہا گیا ہے کہ ارویٰ اور عاتکہ بھی ایمان لائیں اور ہجرت مدینہ فرمائی ۔ آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : آمنہ بنت وہب بن عبد مناف بن زہرہ بن کلاب بن مرہ۔ آنحضور ۖ کا جدی نسب ماں کے ساتھ کلاب بن مرہ پر مل جاتا ہے۔ ضمیمہ ٭ ہجرت ِحبشہ اُولیٰ رجب ٥ نبوی /اپریل ٦١٤ء ۔اس میں گیارہ مرد چار عورتیں تھیں ٭ہجرت حبشہ ثانیہ : ٧نبوی ۔اس میں تراسی مرد بیس عورتیں تھیں ٭ فرضیت ِجہاد ومشروعیت اذان اور مشروعیت نماز عیدالفطر : ١ھ یا ٢ھ ، سریہ حمزہ ١ھ ٭ ہجرت کے پانچ ماہ بعد حضرت انس کے مکان میں ٤٥ مہاجرین و٤٥ انصار میں مواخات ہوئی ،ایک ایک مہاجر کو ایک ایک انصاری کا بھائی بنایا گیا ٭ ٨ھ میں مسجد نبوی کے اندر تین زینہ کا لکڑی کا منبر رکھا گیا ٭ ٦٥٤ ھ میں مسجد میںآگ لگ جانے سے وہ منبر جل گیا۔ أ