ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
ہمیت کی حامل تھی۔ (خواتین ِاسلام کامثالی کردار ص ٧٣) رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : حضرت عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں ایک عورت نے عائشہ صدیقہ سے کہا کہ رسول ۖ کی قبردکھلا دیجئے تو عائشہ نے پردہ ہٹایا اور قبر دکھائی وہ عورت روضۂ مبارک دیکھتے ہی روپڑی یہاں تک کہ اُس کا انتقا ل ہوگیا۔ (خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص٧٣) خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : خواتین نے آپ ۖ سے عشق ومحبت کا اظہار صرف زبان سے نہیں کیا بلکہ عملاًآپ ۖ کے دفاع اور اسلام کے فروغ میں حصہ لیا ۔بعض مؤرخین خواتین کی رسالت کے اس پہلو کو انفرادی واقعات کہہ کر نظر انداز کرجاتے ہیں جو کہ مناسب نہیں ،میں یہاں چند واقعات اس حوالہ سے پیش کررہی ہوں : حضرت صفیہ کی بہادری : حضرت صفیہ حضور ۖ کی پھوپھی ہیں، جب خندق والی جنگ ہو رہی تھی آپ ۖ نے مسلمان عورتں کو حسان بن ثابت کے گھر میں جو قلعہ جیسا تھا رکھ دیاتھا ۔ایک یہودی جاسوسی کی غرض سے آیا حضرت صفیہ نے حسان کو کہا کہ آپ جاکر قتل کردیں حضرت حسان نہیں گئے حضرت صفیہ نے آ ہستہ سے دروازہ کھولااور ڈنڈا مارکر اُس کو ہلاک کردیا ۔ اُحد کی جنگ میں جب لوگوں نے شکست کھائی تو آپ واپس آنے والے مسلمانوں کے منہ پر نیزہ مارتی تھیں اور انہیں واپس کرتی تھیں کہ جائو دشمن سے لڑو پسپائی مت اختیار کرو۔ (خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص١٢٤) ایک اور مسلم خاتون کا کردار : امام بخاری نے ربیع بنت معوز سے نقل کیا ہے کہ ہم آپ ۖ کے ساتھ میدانِ جنگ میں جاتے تھے زخمیوں کو پانی پلانا ،اُن کی مرہم پٹی اور شہداء کو مدینہ میں لے کر آنا ہمارا کام تھا۔ اس کے علاوہ دیگر خدمات بھی انجام دیتے تھے۔ (خواتین ِاسلام کا مثالی کردار ص١٢٥) اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : امام احمد ،امام مسلم ،امام ابن ماجہ نے اُم عطیہ سے نقل کیا کہ میں رسول ۖ کے ساتھ سات جنگوں میں