ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
سبب ِسوم : دین ِحق وعدل الٰہی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کینہ پرور عربوں کے انتقامی جذبات کا فطری جوش تھا اس کا تقاضا یہ تھا کہ تعلیم اُمّت کے لیے دائرہ زوجیت میں جن مستورات کا انتخاب ہو۔ ان سے مقصدِ تعلیم اُمّت کے علاوہ ان زخموں کی بھی مرہم پٹی کی جائے جو مقابلۂ دین حق میں ان کے خاندانوں کو پہنچ چکے ہیں اور ان کا سبب اگرچہ ان کے اپنے کیے ہوئے جرائم واعمال ہی تھے ،مگر ان بااثر وقوی خاندانوں کی وجہ سے جو اشاعت ِحق کی راہ میں ایک تاریخی عداوت اور انتقام کیشی کی فضا پیدا ہو چلی تھی جس کا دور کرنا ضروری تھا۔ حضرت جویریہ : اس سلسلۂ انتخاب میں حضرت جویریہ بنت حارث آتی ہیں جن کا پہلا نکاح مسافح بن صفوان سے ہوا تھا جو غزوہ مریسیع میں مارا گیا تھا۔ یہ ایک طاقتور قبیلہ بنی المصطلق کے سردار حارث کی بیٹی تھیں قید ہو کر آئیں اور ثابت بن قیس کے حصہ غنیمت میں آگئیں ۔انھوں نے ان سے مکاتبت کرلی یعنی یہ کہ آپ اتنی رقم ادا کردیں تو آپ آزادہوجائیںگی۔ یہ رقم کی ادائیگی کے سلسلے میں حضور ۖ کے پاس حاضر ہوئیں ، آپ نے فرمایا، اگر رقم میں ادا کردوں اور آزاد کردُوں اور پھر میں خود تم سے نکاح کر لوں تو نکاح پر تم راضی ہو؟ انھوں نے عرض کیا کہ میں راضی ہوں (ابودائود، کتاب الاحناق) اتفاق سے ان کے باپ حارث آئے ، انھوںنے کہا کہ میری بیٹی کنیز نہیں رہ سکتی ، آزاد کردیں ،آپ نے فرمایا، میں اس کو جوہریہ کی مرضی پر چھوڑتاہوں ،جوہریہ نے فرمایا، میں اللہ اور رسول کو اختیار کرتی ہوں (رواہ ابن المنذر بسند صحیح جلد٤ص٣٦٥)۔ حضرت اُمِ حبیبہ : تیسری زوجہ مطہرہ اُم المومنین اُم حبیبہ ہیں جو اسلام کے خلاف اکثر لڑائیوں کے کمانڈنگ آفیسر اور قریش کے سردار ابو سفیان کی بیٹی تھیں ، ان کی ماں حضرت عثمان کی پھوپھی صفیہ بنت ابی العا ص تھیں ، ان کا پہلا نکاح عبیداللہ بن حجش سے ہوا تھا ۔ حضرت اُم حبیبہ خود بھی مسلمان ہوئیں اور ان کی تبلیغ سے ان کے شوہر بھی مسلمان ہوئے ، اس وقت ان کے باپ ابو سفیان اور بھائی معاویہ جو اسلام کے دشمن تھے ، دونوں اِن کو اسلام لانے پر ستاتے رہے ، تنگ آکر دونوںنے حبشہ کی طرف ہجرت کی ، وہاں کچھ مدّت کے بعد شوہر عبید اللہ بن حجش نصرانی ہو گیا ، لیکن اُم حبیبہ اسلام پر قائم رہیں ،حضور کو اطلاع ہوئی، آپ نے متاثر ہو کر سوچا تو آپ کو ان کی اس استقامت کا خیال آیا کہ انھوں نے اپنے سردار باپ کی دُشمنی مول لے کر افریقہ کے ملک میں پناہ لی ۔ پھر شوہر اس عیسائی ملک میں مرتد ہو کر مرگیا، لیکن اُم حبیبہ کی ایمانی استقامت میں