Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

55 - 65
''مروی ہے کہ حضرت امام مالک رحمہ اللہ کی خدمت میں ایک جماعت حاضر تھی جو آپ سے تحصیلِ علم میں مشغول تھی ۔ اثناء درس کسی کہنے والے نے کہا کہ شہر میں ہاتھی آیا ہے۔ سارے شاگرد ہاتھی کو دیکھنے کے لیے چلے گئے ماسوائے یحییٰ بن یحییٰ لیثی اُندلسی کے کہ وہ نہیں گئے ،حضرت امام مالک رحمہ اللہ نے اُن سے پوچھا ''لِمَ لَمْ تخرج لِتَری ھٰذا الخلق العجیب؟'' یحیٰی تم اس عجیب مخلوق کو دیکھنے کیوں نہیں گئے ، یہ تو تمہارے ملک میں ہوتا بھی نہیں ؟یحیٰی  نے کہا کہ حضرت میں اپنے وطن (اُندلس) سے آپ کے ملاحظے ، آپ کی سیرت و اخلاق کے اپنانے اور آپ کے علوم کی تحصیل کے لیے آیا ہوں، ہاتھی دیکھنے نہیں آیا ۔ حضرت امام مالک  یحیٰی کے اِس جواب سے بہت خوش ہوئے اور اُنہیں ''عاقلِ اہلِ اُندلس '' کا خطاب دیا۔ تحصیل علم کے بعدیحیٰی اُندلس واپس چلے آئے اور وہاں علمی ریاست آپ پر ختم ہوئی، اس علاقے میں آپ ہی کے ذریعہ حضرت امام مالک  کا مذہب شائع ہوا، مؤطاامام مالک کی مشہور ترین اور سب سے اچھی روایت یحییٰ بن یحییٰ ہی کی روایت شمار ہوتی ہے ، اُمراء کے ہاں آپ انتہائی قابل ِتعظیم سمجھے جاتے تھے، آپ مستجاب الدعوات تھے، ٢٣٤ھ میں آپ کا انتقال ہوا۔ قرطبہ شہر کے باہر مقبرہ ابن عباس میں آپ کی قبر مبارک ہے جس کے وسیلہ سے بارانِ رحمت طلب کی جاتی ہے ''  ٢   
 ماں کی بددعاء  :
	علامہ ابن خلکان  (م : ٦٨١ھ) تحریر فرماتے ہیں  :
'' علامہ زمخشری کی ایک ٹانگ کٹی ہوئی تھی ،لوگوں نے اُن سے اِس کا سبب دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ میری والدہ کی بددعاء کا نتیجہ ہے۔ قصہ یہ ہوا کہ میں نے بچپن میں ایک چڑیا پکڑی اور اس کی ٹانگ میں ایک ڈورا باندھ دیا ،اتفاقاً وہ میرے ہاتھ سے چھوٹ گئی اور اُڑ کر ایک دیوار کے شگاف میں گھس گئی ،میں نے ڈورا پکڑکر زور سے کھینچا تو وہ اس شگاف سے نکل آئی مگر ڈورے سے اُس کی ٹانگ کٹ گئی ، والدہ کو اس کا بڑا صدمہ ہوا اور مجھے یہ کہہ کر بددعا دی کہ جس طرح تونے اِس کی ٹانگ کاٹی ہے خدا تیری ٹانگ بھی ایسے ہی کاٹ دے۔ جب میں طالب علمی کی عمر کو پہنچا اور تحصیلِ علم کی غرض سے بخارا جانے کے لیے چلا تو دورانِ سفر سواری سے گرپڑا۔ بخارا جاکر میں نے بہت علاج کروایا مگر ٹانگ کٹائے بغیر بات نہ بنی ، انجام کار ٹانگ کٹوانی پڑی ''  ٣   
 ٢   حیاة الحیوان عربی  ج٢  ص١٨٨    ٣    وفیات الاعیان  ج  ١
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter