Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

46 - 65
گھر گیا بیوی سے سوال کیا اُس نے کہا رسول  ۖ  کو جلبیب کے علاوہ اور کوئی نہیں ملا حالانکہ ہم نے اِس لڑکی کا فلاں فلاں جگہ بھی رشتہ نہیں کیا وہ تو جلبیب سے لاکھ درجہ بہتر تھے ۔انصاری کی لڑکی یہ ساری باتیں کھڑی سن رہی تھی ۔جلبیب آنحضرت  ۖ  کو اِس جواب کی خبر دینے کے لیے لوٹنے لگے تو لڑکی نے کہا کہ تم رسول اللہ  ۖ  کی بات ٹھکرا رہے ہو ،اگر وہ راضی ہیں تو آپ لوگ نکاح کردیں گویا لڑکی نے والدین کے سامنے آکر خود یہ رضا مندی ظاہر کی۔ والدین نے کہا بیٹی تم نے سچ کہا ہے ،فوراً ہی لڑکی کے والد نبی کریم  ۖ  کے پاس گئے اور کہا کہ آپ  ۖ  کو اگر یہ نکاح پسند ہے تو ہمیں بھی پسند ہے ۔حضور  ۖ نے فرمایا میںنے تو پسند کیاہے پھر حضور اکرم  ۖ نے ان کانکاح کردیا ۔(خواتینِ اسلام کا مثالی کردار، ترجمہ صفحات نیرات من حیات السابقات ،نذیر محمد مکتبی مترجم حبیب اللہ دارالاشاعت کراچی١٩٩٩ء )
	ایک اور جگہ روایت ملتی ہے سعید بن منصور اورابن منجار نے مغیرہ بن شعبہ سے نقل کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا اور اِس بات کا میںنے حضور اکرم  ۖ  سے ذکر کیا آپ  ۖ نے فرمایا تو نے اس عورت کو دیکھا ہے ؟میں نے کہا کہ نہیں۔ آپ  ۖ  نے فرمایا دیکھ لے کیونکہ یہ بات تمہارے اندر محبت پیدا کرنے والی ہے یہ سن کر میںنے ان کے والدین کو بتایا تو انہوں نے ایک دوسرے کو تعجب خیز نظروں سے دیکھا تو میںنے انکار سمجھا اور کھڑا ہوکر چل پڑا۔ لڑکی نے پردہ کے پیچھے سے آوازدی اے نوجوان! اگر رسول اللہ  ۖ  نے تجھے دیکھنے کا حکم فرمایا ہے تو تودیکھ لے، فرماتے ہیں میںنے دیکھ لیا، پھر رسول  ۖ  نے ہمارا نکاح کردیا۔ فرماتے ہیں کہ ایسی محبت کرنے والی خاتون میں نے نہیں دیکھی اور نہ اس سے زیادہ عزت کرنے والی ۔یہ تھی خواتین کی آپ  ۖ  سے محبت، اور محبت کا تقاضا اطاعت ہے خواہ دل کسی حکم کو قبول کرے یا نہ کرے ۔یہ تھیں عاشق رسول خواتین (خواتین اسلام کا مثالی کردار ص٧٦)
رسول اللہ  ۖ  کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا  :
	 حضرت انس بن مالک نے فرمایا جس دن احد کی جنگ شروع ہوئی مسلمان منتشر ہوگئے لوگوں نے کہا کہ محمد  ۖ  قتل کردئیے گئے مدینہ میں رونے والی عورتوں کی کثرت ہوگئی ۔ایک انصاری عورت کا باپ ،بیٹا اور بھائی شوہربھی میدان اُحد کی طرف گئے ہوئے تھے وہ بھی راستے میں ملے ۔خاتون فرماتی ہیں پتہ نہیں کون پہلے ملا ۔لوگوں نے کہا کہ یہ تیرا باپ ہے یہ بھائی ہے یہ شوہر ہے یہ بیٹا ہے مگر اس خاتون نے کہا پہلے رسول اللہ  ۖ  کی خبر دو ۔ انہوں نے کہا وہ سامنے ہیں۔ آپ کے پاس آئیں آپ کی پیشانی سے کپڑا ہٹادیا اور کہا آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں جب آپ سلامت ہیں کسی کی پرواہ نہیںکہ کون شہید ہوگیا ۔ایک روایت میں ہے اس نے کہ آپ کے بعد ہر مصیبت بہت معمولی ہے یعنی اس محبت کرنے والی خاتون کی نگاہ میں آپ  ۖ  کی محبت اور زندگی پورے خاندان سے زیاد
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter