ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
گھر گیا بیوی سے سوال کیا اُس نے کہا رسول ۖ کو جلبیب کے علاوہ اور کوئی نہیں ملا حالانکہ ہم نے اِس لڑکی کا فلاں فلاں جگہ بھی رشتہ نہیں کیا وہ تو جلبیب سے لاکھ درجہ بہتر تھے ۔انصاری کی لڑکی یہ ساری باتیں کھڑی سن رہی تھی ۔جلبیب آنحضرت ۖ کو اِس جواب کی خبر دینے کے لیے لوٹنے لگے تو لڑکی نے کہا کہ تم رسول اللہ ۖ کی بات ٹھکرا رہے ہو ،اگر وہ راضی ہیں تو آپ لوگ نکاح کردیں گویا لڑکی نے والدین کے سامنے آکر خود یہ رضا مندی ظاہر کی۔ والدین نے کہا بیٹی تم نے سچ کہا ہے ،فوراً ہی لڑکی کے والد نبی کریم ۖ کے پاس گئے اور کہا کہ آپ ۖ کو اگر یہ نکاح پسند ہے تو ہمیں بھی پسند ہے ۔حضور ۖ نے فرمایا میںنے تو پسند کیاہے پھر حضور اکرم ۖ نے ان کانکاح کردیا ۔(خواتینِ اسلام کا مثالی کردار، ترجمہ صفحات نیرات من حیات السابقات ،نذیر محمد مکتبی مترجم حبیب اللہ دارالاشاعت کراچی١٩٩٩ء ) ایک اور جگہ روایت ملتی ہے سعید بن منصور اورابن منجار نے مغیرہ بن شعبہ سے نقل کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا اور اِس بات کا میںنے حضور اکرم ۖ سے ذکر کیا آپ ۖ نے فرمایا تو نے اس عورت کو دیکھا ہے ؟میں نے کہا کہ نہیں۔ آپ ۖ نے فرمایا دیکھ لے کیونکہ یہ بات تمہارے اندر محبت پیدا کرنے والی ہے یہ سن کر میںنے ان کے والدین کو بتایا تو انہوں نے ایک دوسرے کو تعجب خیز نظروں سے دیکھا تو میںنے انکار سمجھا اور کھڑا ہوکر چل پڑا۔ لڑکی نے پردہ کے پیچھے سے آوازدی اے نوجوان! اگر رسول اللہ ۖ نے تجھے دیکھنے کا حکم فرمایا ہے تو تودیکھ لے، فرماتے ہیں میںنے دیکھ لیا، پھر رسول ۖ نے ہمارا نکاح کردیا۔ فرماتے ہیں کہ ایسی محبت کرنے والی خاتون میں نے نہیں دیکھی اور نہ اس سے زیادہ عزت کرنے والی ۔یہ تھی خواتین کی آپ ۖ سے محبت، اور محبت کا تقاضا اطاعت ہے خواہ دل کسی حکم کو قبول کرے یا نہ کرے ۔یہ تھیں عاشق رسول خواتین (خواتین اسلام کا مثالی کردار ص٧٦) رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : حضرت انس بن مالک نے فرمایا جس دن احد کی جنگ شروع ہوئی مسلمان منتشر ہوگئے لوگوں نے کہا کہ محمد ۖ قتل کردئیے گئے مدینہ میں رونے والی عورتوں کی کثرت ہوگئی ۔ایک انصاری عورت کا باپ ،بیٹا اور بھائی شوہربھی میدان اُحد کی طرف گئے ہوئے تھے وہ بھی راستے میں ملے ۔خاتون فرماتی ہیں پتہ نہیں کون پہلے ملا ۔لوگوں نے کہا کہ یہ تیرا باپ ہے یہ بھائی ہے یہ شوہر ہے یہ بیٹا ہے مگر اس خاتون نے کہا پہلے رسول اللہ ۖ کی خبر دو ۔ انہوں نے کہا وہ سامنے ہیں۔ آپ کے پاس آئیں آپ کی پیشانی سے کپڑا ہٹادیا اور کہا آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں جب آپ سلامت ہیں کسی کی پرواہ نہیںکہ کون شہید ہوگیا ۔ایک روایت میں ہے اس نے کہ آپ کے بعد ہر مصیبت بہت معمولی ہے یعنی اس محبت کرنے والی خاتون کی نگاہ میں آپ ۖ کی محبت اور زندگی پورے خاندان سے زیاد