ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004 |
اكستان |
|
سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں ( استفادہ از : مورٔخ اسلام مولانا محمد عثمان معروفی (مؤلف ایک عالمی تاریخ ) ) ٭٭٭ ظہورِ قدسی : ٭ ولادت حضرت عبداللہ والد ماجد رسول اللہ ۖ : ٥٤٦ء ۔ وفات : بعمر ٢٤سال ، ٥٧٠ء ٭ واقعۂ فیل شنبہ ١٧محرم، ٢مارچ ٥٧١ئ۔ ولادت آنحضرت ۖ : ٭دوشنبہ ٩ربیع الاول ،٢٢اپریل ٥٧١ء یکم جیٹھ ٦٢٨ واقعۂ فیل کے پچاس روز بعد٭ ابولہب کی لونڈی ثویبہ نے آپ ۖ کو دودھ پلایا جنھوں نے آپ کے چچا حضرت حمزہ کو بھی دودھ پلایا تھا٭ ایک ہفتہ بعد حلیمہ سعدیہ نے دودھ پلایا اور قبیلۂ ہوازن میں پانچ برس تک قیام رہا٭٥٧٧ء میں والدہ کی وفات ہوئی اُس وقت آپ کی عمر مبارک چھ برس کی تھی٭اس کے بعد آپ کے دادا عبدالمطلب نے کفالت کی ٭ ٥٧٩ء میں بعمر ٨٢ سال جب عبدالمطلب فوت ہوگئے تو آپ ۖ کے چچا ابو طالب نے کفالت کی اُس وقت آپ کی عمر آٹھ برس تھی ٭٨١، ٨٠ء میں نودس برس کی عمر میں خدمت گلہ بانی انجام دی٭٥٨٣ء میں بعمر تیرہ سال ابو طالب کے ہمراہ ملک شام کا تجارتی سفر کیا جس میں تیماء کے اندر ''بحیرا''راہب سے ملاقات ہوئی ٭٥٩١ء تا ٥٩٦ء پیشۂ تجارت ٭ ٥٩٥ء میں بعمر پچیس سال حضرت خدیجہ کا مالِ تجارت لے کر ملکِ شام کا دوسرا تجارتی سفر کیا جس میں مقام بصرٰی میں ''نسطورا'' راہب سے ملاقات ہوئی٭پچیس برس دوماہ دس دن کی عمر میں حضرت خدیجہ سے نکاح کیا جن کی عمر چالیس برس تھی ٭تیس سال عمر میں آپ کو'' امین'' کا خطاب ملا٭ ٦٠٥ ء میں بعمر پینتیس سال تعمیر کعبہ کے موقع پر ''حکم '' کی حیثیت سے حجراسود نصب کرکے آپ نے بڑا جھگڑا دُور کیا٭ ٦٠٦ء تا ٦٠٩ء تنہائی پسندی ،غار ِحرا ء میں قیام اور یادخدا میں انہماک ٭٦٠٩ء میں رویائے صادقہ کا ظہور۔