Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

5 - 65
مضمون نگار کا کہنا ہے کہ جنرل مشرف کی ''عملی''حکومت آنے کے بعد پولیس کی طرف سے شرابیوں کے منہ سونگھنے کا سلسلہ موقوف ہو چکا شراب نوشی پر قید اور کوڑوں کی سزا عملاً ختم ہو چکی ہے اور اس پارٹی میں بھی شراب نوشی بغیر کسی خوف ودبائو کے ہوتی رہی۔مضمون نگار کا کہنا ہے کہ ماڈرن لڑکیاں اور لڑکے مغربی لباس زیبِ تن کیے سڑکوں پر چلتے دکھائی دیتے ہیں مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ یہ نظارہ کبھی کبھار ہی دیکھنے کو ملتا ہے ۔بھارتی صحافی کے مطابق ایسی پارٹیوں میںشریک نوجوانوں میں جنرل مشرف بہت مقبول ہیں جو مولویوں کے خلاف ان کی لڑائی کے بڑے معترف ہیں ۔بعض نوجوانوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ وہ (مشرف) ایسا وقت بھی لے آئیں گے جب پاکستان میں شراب خانے ریسٹورنٹس کی جگہ لے لیں گے ۔مضمون نگار کے مطابق پاکستان میں بھارتیوںکو جگہ جگہ بھائی چارے اور امن کا نہ رکنے والا وعظ سننا پڑا ہے۔یہاں ہر شخص یہاں تک کہ زیرِ زمین مافیا کارکن بھی احمقانہ جذبے کے ساتھ اپنے سینے پر ہاتھ مارتے ہوئے کہتا ہے کہ بھارتی ہمارے دوست ہیں ۔پاکستان میں کوئی بھی بھارتی اس ''احقمانہ''رویہ سے بچ نہیں سکتا ۔دیگر بھارتی صحافیوں نے بھی اپنے تبصروں میں پاکستانی معاشرے کو طوائفوں اور شراب کا زیرِ زمین کاروبار کرنے والوں کا گڑھ قرار دیا۔ 
بھارت کے  ہفت روزہ آئوٹ لک کے ١٥اپریل ٤ ٢٠٠ء کے شمارے میں چھپنے والی سٹوری Pathan Suits US Fine  کے مصنف درشان ڈیسائی نے لکھا کہ کرکٹ سیریز ختم ہونے کے بعد بھارت میںمو بائل فون کے ایس ایم ایس پیغامات کے ذریعے یہ نعرہ عوام میں پہنچایا گیا کہ''جیت مبارک ''سپنا سچا ہو گیا ،کشمیر تو اپنا تھا، کراچی اور لاہور بھی اپنا ہوگیا '' ۔یہ نعرہ کئی شہروں میں بھارتی ٹیم کی جیت کی خوشی میں نکلنے والے جلوسوں میں بھی لگتا رہا۔ دیگر بھارتی صحافیوں نے بھی پاکستانی معاشرہ کی عجیب و غریب تصاویر اپنے قارئین کو پیش کیں ۔
 مضمون میں لاہور کے معروف سیاستدان یوسف صلاح الدین کے گھر پر ہونے والی پارٹیوں کا ذکر ہے۔ مضمون کے مطابق ٢٤مارچ کی رات کو یوسف صلاح الدین کی حویلی میں پارٹی ہوئی جہاں دالان کے ایک کونے میں شراب کی بار بنائی گئی تھی ۔ٹنڈولکر اور گنگولی کے سوا تمام بھارتی کرکٹرز وہاں موجود تھے ۔یہاں ڈانس فلور پر ہر پاکستانی لڑکی یوراج سنگھ کے ساتھ ڈانس کرنا چاہتی تھی۔ عمران خان پارٹی میں آخر تک موجود رہے اسی طرح کی پارٹی یوسف صلاح الدین نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter