Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2004

اكستان

23 - 65
قاسم صاحب نے جواب لکھا کہ میں بہت خوش ہوا خدا بہتر کرے مولوی ملا محمود صاحب  ١   کو پندرہ روپے ماہوار تنخواہ مقرر کرکے بھیجتا ہوں وہ پڑھادیں گے اور میں مدرسہ مذکورہ میں ساعی رہوں گا۔ (تذکرة العابدین  ص٦٩  ج  ١)
	منشی فضل حق صاحب نے سوانح مخطوطہ میں لکھا ہے کہ  :
''حاجی محمد عابد صاحب ایک دن بوقت اشراق سفید رُومال کی جھولی بنا اور اس میں تین روپے اپنے پاس سے ڈال چھتہ کی مسجد سے تنِ تنہا مولوی مہتاب علی صاحب کے پاس تشریف لائے، مولوی صاحب نے کمال کشادہ پیشانی سے چھ روپے عنایت کیے اور دعاء کی بارہ روپے مولوی فضل الرحمن صاحب نے اور چھ روپے اس مسکین (منشی فضل حق مصنف سوانح مخطوطہ) نے دیے وہاں سے اُٹھ کر مولوی ذوالفقار علی سلمہ اللہ تعالیٰ کے پاس آئے مولوی صاحب ماشاء اللہ علم دوست ہیں فوراً بارہ روپے دئیے اور حسن اتفاق سے اُس وقت سیّد ذوالفقار علی ثا نی دیوبندی وہاں موجود تھے ان کی طرف سے بھی بارہ روپے عنایت کیے وہاں سے اُٹھ کر یہ درویش حضرت(حاجی محمد عابد صاحب) محلہ ابوالبرکات پہنچے دوسو روپے جمع ہوگئے اور شام تک تین سو روپے پھر تو رفتہ رفتہ خوب چرچہ ہوا اور جو پھل پھول اس کو لگے وہ ظاہر ہیں ۔یہ قصہ بروز جمعہ ماہ ذی قعدہ ١٢٨٢ھ/ ١٨٦٦ء میں ہوا۔(اور مدرسہ کا آغاز ١٥محرم ٣٠مئی ١٢٨٣ھ/١٨٦٦ء بروز پنجشنبہ ہوا)۔ 
	یہ قومی چندے کی پہلی تحریک تھی حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب نے جو قیام دارالعلوم کی تحریک میں شروع سے شریک تھے اس واقعہ کوذیل کے شعر میں بیان کیا ہے   
مردِ حق عابد صداقت کیش

اوّلاً گستراند رُوْمالش
	تذکرة العابدین میں تحریر ہے  :
''چنانچہ ملا محمود دیوبند آئے اور مسجد چھتہ میں عربی پڑھانا شروع کیا۔ جب یہ خبر عام ہوئی کہ علم عربی پڑھانے کو مدرسہ قائم ہوگیاہے اور تعلیم شروع ہوگئی تو طالب ِعلم جوق جوق آنے لگے یہاں تک کہ تھوڑے ہی عرصہ میں بباعث کثرت طلبہ مسجد میں گنجائش نہ رہی تب ایک مکان کرایہ پر لیا گیا مگر اس قدر کثرت ِطلبہ ہوئی کہ تنہا ملا محمود صاحب تعلیم نہ دے سکے چنا نچہ اس عرصہ میں چندہ بھی زیادہ آنے لگا۔
  ١   حضر ت ملا محمود رحمہ اللہ دیوبند کے باشندے تھے اور میرٹھ میں پڑھاتے تھے تاریخ دارالعلوم حاشیہ  ٢   ص١٥٥ج١)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
70 اس شمارے میں 3 1
71 حرف آغاز 4 1
72 پاکستان میں کیا کیا ہوگا 7 71
73 درس حدیث 9 1
74 بدخصلت یہودیوں کی رائے کا تضاد : 9 73
75 اسلام لانے کی وجہ : 9 73
76 یہودی حق کو چھپاتے تھے : 10 73
77 خواب اور جنت کی بشارت : 10 73
78 باوضو رہنے اور نفل پڑھنے کی فضیلت : 12 73
79 سرورِ کونین فخردوعالم ۖ کی حیات ِ طیبہ ایک نظرمیں 13 1
80 ظہورِ قدسی : 13 79
81 ولادت آنحضرت ۖ : 13 79
82 طلوع آفتابِ رسالت : 14 79
83 متفرقات : 14 79
84 سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے : 14 79
85 ہجرت ِنبوی : 15 79
86 اسلامی ریاست کی ابتداء : 16 79
87 آنحضرت ۖ کے چچا : 17 79
88 آنحضرت ۖ کی پھوپھیاں : 17 79
89 آنحضرت ۖ کی والدہ ماجدہ : 17 79
90 ضمیمہ 17 79
91 آنحضرت ۖ کی ازواجِ مطہرات 18 79
92 آنحضرت ۖ کی باندیاں : 19 79
93 آنحضرت ۖ کے صاحبزادے : 19 79
94 آنحضرت ۖ کی صاحبزادیاں : 19 79
95 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 20 1
96 دیوبند ، دارالعلوم او ر ملکی حالات 20 95
97 قیام دارالعلوم 22 95
98 ایک الہامی تجویز : 25 95
99 وفیات 29 1
100 موت العَالِم موت العَالَم 29 99
102 نعتِ رسول ۖ 31 1
103 سیرة نبوی اور مستشرقین 33 1
104 تعددِ زوجات : 33 103
105 سبب ِاول ....... تعددِ زوجات کا اصل سبب تعلیم ِدین تھا : 33 103
106 سبب ِدوم : 34 103
107 سبب ِسوم : 35 103
108 حضرت جویریہ : 35 103
109 حضرت اُمِ حبیبہ : 35 103
110 حضرت صفیہ : 36 103
111 حضرت زینب : 36 103
112 وحی پر مستشرقین کا اعتراض : 38 103
113 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 39 1
114 نصاب ِ تعلیم 40 1
115 مکتوب گرامی حضر ت مولانامحمد میاں 40 114
116 خواتین کا عشق رسالت 43 1
117 حضرت سیّدہ اُم سلیم کا عشق ِرسالت : 43 116
118 حضرت اُم سلیم کا بچوں کو حب ِرسالت کی تعلیم دینا : 44 116
119 حضرت سیّدہ اُم عمارہ کا میدانِ جہاد میں عشقِ رسالت : 44 116
120 حضرت سیّدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق کا عشق رسالت : 45 116
121 حضرت سیّدہ فاطمہ بنت عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حُبِّ رسالت : 45 116
122 عشق رسالت کا تقاضہ تعمیل ِحکمِ رسالت ہے : 45 116
123 رسول اللہ ۖ کی محبت وبقاء پر پورے خاندان کو ترجیح دینا : 46 116
124 رسول اللہ ۖ کی محبت میں اپنی جان قربان کردینا : 47 116
125 خواتین کے حُبِّ رسالت کا اظہار میدان جنگ میں : 47 116
126 حضرت صفیہ کی بہادری : 47 116
127 ایک اور مسلم خاتون کا کردار : 47 116
128 اُم عطیہ نے سات غزوات میں آپ کے ساتھ شرکت کی : 47 116
129 اُم عمارة کا مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف جذبہ رسالت : 48 116
130 حضرت خنساء کا عشق رسول اور اپنے بیٹوں کو شہادت کی وصیت کرنا : 48 116
131 بھیج تو اُن پہ دروداُن پہ صلٰوة اُن پہ سلام 50 1
132 دینی مسائل 51 1
133 ( نماز میں حدث ہو جانے کا بیان ) 51 132
134 جن وجہوں سے نماز کا توڑ دینا درست ہے اُن کا بیان : 53 132
135 حاصل مطالعہ 54 1
136 ایک عجیب مسئلہ کا حل : 54 135
137 عَاقِلُ اَھْلِ الْاُنْدُلُسِ : 54 135
138 ماں کی بددعاء : 55 135
140 سکندر ذوالقرنین اور ایک صالح قوم : 56 135
141 شریعت کا حکم توڑنے کا انجام : 59 135
142 حجاب کا استعمال کینسر سے بچاتا ہے : 60 135
143 تقریظ وتنقید 61 1
144 بقیہ دینی مسائل 64 132
Flag Counter