ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
ابو زرعہ خود کہتے ہیں کہ ''کان الحسن البصری یوم یویع لعلی بن ابی طالب ابن اربع عشرة سنة '' ٤٠ یعنی جس روز علی کے لیے بیعت کی گئی اس روز حسن بصری کی عمر چودہ سال تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ ابوزرعہ کی یہ روایت بھی قابلِ لحاظ ہے کہ حسن نے کہا کہ میں نے زبیر کو علی سے بیعت کرتے دیکھا ۔اس روایت کی ذمہ داری اگرچہ ابوزرعہ نے اپنے اُوپر نہیں لی لیکن اسے نقل کرکے اس کارد بھی نہیں کیا۔اوراس روایت سے معلوم ہوتاہے کہ علی کی بیعت کے وقت حسن اور علی دونوں مدینہ میں تھے۔ گویا چودہ سال کا طویل عرصہ ہے جس میں علی اور حسن دونوں مدینہ میں ہیں اور اس عرصہ میں حسن نے علی کو دیکھا بھی ہے پھر یہ کہنا کتنا عجیب ہے کہ ان سے سنا نہیں۔ امام بخاری : امام بخاری کے بارے میں شاہ ولی اللہ صاحب کہتے ہیں کہ وہ علی سے حسن کے اتصال کے قائل نہیں ٤١ امام بخاری کی طرف عدم اتصال کی نسبت غالباً اس لیے کی گئی ہے کہ اپنی جامع صحیح میں انہوں نے حسن کی کسی ایسی روایت کی تخریج نہیں کی جو علی سے مروی ہو۔ امام بخاری نے اگر کسی ایسی روایت کی تخریج اپنی جامع صحیح میں نہیں کی تو اس کی وجہ وہ سخت شرائط ہیں جن کا انہوں نے اپنی اس کتاب میں التزام کیا ہے۔اس سے یہ نتیجہ اخذ کرنا درست نہیں کہ وہ علی سے حسن کے اتصال کے قائل نہیں کیونکہ امام بخاری ادب المفرد میں یہ روایت ذکر کرتے ہیں کہ ''حسن نے کہا میں نے عثمان کو اپنے خطبہ میں کتوں کومارڈالنے اور کبوتروں کو ذبح کرنے کا حکم دیتے سنا '' ٤٢ اور دوسری روایت حسن سے یہ ہے کہ عثمان جمعہ کے ہر خطبہ میں کتوں کو مار ڈالنے اور کبوتروں کو ذبح کرنے کا حکم دیا کرتے تھے ٤٣ تو جب امام بخاری اس کے قائل ہیں کہ انہیں عثمان سے حسن کا سماع ہوا تو اظہر یہی ہے کہ انہیں علی سے بھی حسن کے سماع کا قائل ہونا چاہیے ۔اور تاریخ صغیر میں امام بخاری نے جویہ روایت ذکر کی ہے کہ ''حسن نے علی اور زبیر کو معانقہ کرتے دیکھا '' ٤٤ تو اس سے یہ ہی نتیجہ نکلتا ہے کہ وہ اتصال کے قائل ہیں ۔ امام مسلم : امام مسلم کے بارے میں حضرت شاہ ولی اللہ صاحب لکھتے ہیں کہ وہ علی سے حسن کے اتصال کے قائل نہیں ٤٥ ٤٠ فخرالحسن ص١٩ ٤١ قرة ص ٣٠٠ ٤٢ ادب المفرد ٢/٦٨٥ ٤٣ ایضاً ٢/٦٨٤ ٤٤ تاریخ صغیر ص ١٩٨ ٤٥ قرة ص ٣٠٠