ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
بابائے جمہوریت نواب زادہ نصراللہ خان صاحب کا سانحۂ ارتحال (حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب ) ''پاکستان جمہوری پارٹی ''اور سیاسی اتحاد ' ' اے آر ڈی'' کے سربراہ بابائے جمہوریت اور بزرگ سیاستدان نواب زادہ نصراللہ خان صاحب گزشتہ ماہ کی ٢٧تاریخ کو وفات پا گئے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔مرحوم موجودہ دور کے بزرگ ترین سیاستدان تھے جواپنی زندگی کے آخر ی سانس تک متحرک رہے آپ کی سیاسی زندگی بے داغ اور اُصولی تھی آپ کی وفات سے قوم بہت بڑے ناقابلِ تلافی نقصان سے دوچار ہو گئی ہے ۔آپ نے سیاسی زندگی کا آغاز انگریز سامراج کے خلاف آواز اُٹھاتے ہوئے اُس وقت کی سیاسی جماعت'' مجلسِ احرارِ اسلام'' کے پلیٹ فارم سے کیا اور انگریز سامراج کے خلاف مجلس کے ہر فیصلہ پرلبیک کہا قادیانیوں کے خلاف تحریکِ ختمِ نبوت میں بھی آپ کی نمایاں خدمات ہیں،اکابر دیوبند سے آپ کو بے لوث عقیدت تھی دل کی گہرائیوں سے اُن کا اکرام کرتے تھے ۔حضرت اقدس بانی ٔجامعہ مدنیہ جدید کی خدمت میں نیاز مندی کے ساتھ بکثرت تشریف لاتے ،اُن کی وفات کے بعد بھی اپنی جامعہ آمدورفت کے سلسلہ کو قائم رکھا۔ راقم کی جب بھی ملاقات ہوتی توجامعہ جدید کے حالات بکثرت معلوم کرتے تھے۔ امیرالہند حضرت مولانا سید اسعدصاحب مدنی دامت برکاتہم سے ملا قات کی غرض سے بھی جامعہ میں تشریف فرماہوئے آپ کی ذات شرافت وضعداری کا ایسا اعلیٰ نمونہ تھی کہ جس کی مثال سیاستدانوں میں دیکھنے کو نہیں ملتی ۔حزب اختلاف کے پلیٹ فارم سے آپ کی طویل اور انتھک جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے سبق کی حیثیت رکھتی ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نواب صاحب مرحوم کی مغفرت فرماکر آخرت کے بلند ترین درجات عطا فرمائے۔ اُن کے صاحبزادگان اور دیگر پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق ہو۔ ملک و قوم کے لیے آپ کی وفات سے پیدا ہونے والے خلا کو اللہ تعالیٰ آپ جیسے مخلص اور بے لوث سیاستدان پیدا فرماکر پورا فرمائے ملک و قوم کے اس عظیم نقصان میں ادارہ اپنے کو برابر کا شریک جانتا ہے اور ان کے پسماندگان کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتاہے۔ جامعہ مدنیہ جدید اور خانقاۂ حامدیہ میں مرحوم کے لیے ایصالِ ثواب اور دُعاء مغفرت کرائی گئی اللہ تعالیٰ قبول فرمائے ۔آمین۔